جنازہ گاہ کی 8 گاڑیوں کی مرمت و تزئین وآرائش کیلئے ایک کروڑ، اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود کے لئے ایک کروڑ، میئر پشاور حاجی زبیر علی نے 5 ارب 14 کروڑ 63 لاکھ روپے کا بجٹ پیش کردیا

پشاور (آئی این پی )میئر پشاور حاجی زبیر علی نے کیپٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ پشاور 5 ارب 14 کروڑ63 لاکھ روپے کا بجٹ پیش کردیا ٗ بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میئر پشاور حاجی زبیر علی نے کہا کہ کیپیٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ پشاور کے بجٹ اجلاس میں آپ کی شرکت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے آپ سب کو تہہ دل سے خوش آمدید کہتا ہوں ۔معزز خواتین و حضرات آج میں آپ سب کے تعاون سے کیپیٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ پشاورکا دوسرا تاریخی بجٹ برائے مالی سال2023-24کے تخمیہ جات عوام کی اُمنگوں کے مطابق پیش کرنے کا اعزاز حاصل کر رہا ہوں ۔اُمید کرتا ہوں کے اس کے مثبت اثرات ایک منظم نظام کے ذریع عوام کی دہلیز تک پہنچنے کا ذریعہ بنیں گے۔مجھے یہ بات کرتے ہوئے فخر محسوس ہو رہا ہے کہ یہ ایک عوام دوست بجٹ ہے کیونکہ اس سال بھی ہم نے عوام پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا۔اور یہ ایک ٹیکس فری بجٹ ہے۔معزز ممبران ابھی میں آپ سب کے سامنے بجٹ کے اعداد وشمار پیش کرنے جا رہا ہوں۔

امسال2023-24 کے مطابق متوقع آمد ن 5144.852ملین روپے جبکہ متوقع اخراجات5106.364لگائے گئے ہیںصوبائی حکومت کی جانب سے2023-24 میں صوبائی فنانس کمیشن کی مد میں 645.49جبکہ(U.I.P) ٹیکس کی مد میں500ملین،آکٹرائی(Octroi)کی مد میں316ملین اورگرانٹ برائے بقایاجات(PDA & GBS) کی مد میں1000ملین روپے موصولہ ہوں گے۔صوبائی اداروں کی جانب سے پراپرٹی ٹیکس کی مد میں475ملین،نقشی جات کی مد میں40ملین،اڈہ جات کی مد میں526اوردکانات اور پلازوں کی مد میں163ملین روپے موصول ہونگے۔اس کے علاوہ دیگر متفرق آمدن کے ساتھ ہماری ٹوٹل آمدن4237.509ملین ہو گی۔جبکہ اخراجات کی مد میںمتوقع5106.364ملین روپے خرچ ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی طرف سے صوبائی فنانس کمیشن( PFC) اور دیگر گرانٹ کی عدم فراہمی کے باوجود اللہ تعالی کے فضل و کرم سے اور میٹرپولیٹن ملازمین کی انتھک محنت اور اس کونسل کی وجہ سے ہماری تنخواہ اور پینشن اور دیگر ضروری اخراجات ،بہت احسن طریقے سے پورے ہوئے۔اس پر میں تمام ملازمین اور اس کونسل کا شکر گزار ہوں۔حقیقت یہ ہے کہ ہماری متوقع آمدن 3260.878ملین تھی۔جبکہ صوبائی حکومت کی ظالمانہ پالیسی کی وجہ سے کچھ وصول نہیں ہوا۔درحقیقت صوبائی حکومت نے تقریباَایک ارب سے زیادہ فنڈ موصول نہیں ہوا۔جسکی ہم پرزوز مذمت کرتے ہیں۔اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں تمام بقایاجات بروقت ادا کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔اس تمام تر صوررتحال کے باوجود بھی ہم اس سال بھی ایک بہترین بجٹ آپکے سامنے پیش کیا2023-24میںترقیاتی کاموں کی تفصیلات بتاتے ہونے انہوں نے کہا کہپبلک پارکس،باغات کے لئے40ملین،اسکول ،کالجز کی بہتری کے لئے50،جنازہ گاہوں ،اور عید گاہوںکے لئے 100۔سولرزائیزیشن برائے دفاتر ،اسکول ،کالجز،مساجدکیلئے130،معذور افراد کے لئے وہیل چیئر وغیرہ کیلئے20،اسکول، کالجز،مدارس،اور اقلیتی برادری کے قابل اور پوزیشن ہولڈرطلباء کی حوصلہ افزائی کے لئے1stپوزیشن ہولڈز کے لئے ایک لاکھ 2ndپوزیشن 50ہزار 3rdپوزیشن 25ہزارکیلئے25ملین،تاریخ میں پہلی مرتبہ غریب اور نادارافراد کے لئے جہیز پیکج کیلئے35ملین،کھیلوں کے فروغ کے لئے7ملین،پبلک لائبریریوںکے لئے10ملین،معذور بچوں کی تعلیم اور دیگر ضروری سامان کی فراہمی کے لئے20ملین،قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے60ملین،8عدد جنازہ گاڑیوں کی مرمت و تزئن وآرائش کیلئے10ملین،اڈہ جات کی مرمت اوربہترسہولیات کی فراہمی کے لئے60ملین،آسیہ پارک شادی ہال کے لئے مختص کردہ رقم5ملین،دفتر میں نئے بلاک کی قیام کے لئے30ملین،ملازمین کی فلاح و بہبود کے لئے قرضہ جات کیلئے300ملین،ملازمین کی رہائش کے لئے زمین کی فراہمی کیلئے40ملین،میونسپل اسکول اینڈ کالجز کے لئے50ملین،صاف پانی کی فراہمی کیلئے20ملین،جدید میونسپل مشینری کی فراہمی اور کلین اینڈ گرین کیپیٹل میٹروپولیٹن20ملین،عورتوں کی فلاح و بہبود کے لئے دستکاری سنٹرز کا قیام اور سلائی مشینوں کی فراہمی کیلئے21.5ملین،پشاور شہر میں ٹریفک کے بہترین نظام کے لئے50ملین،اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود کے لئے10ملین،گلیوں کی پختگی اوراسٹریٹ لائٹ وغیرہ کیلئے360ملین خرچ کئے جائیں گے۔اس طرح ہمارے ٹوٹل اخراجات 5106.364ملین ہونگے۔اس کے علاوہ صوبائی حکومت کی طرف سے میونسپل اسکول اور کالجزکے لئے آٹھ8عدد جدید بسوں کی فراہمی ممکن ہوئی جس سے ہمارے بچوں کے لئے بہترین سفری سہولت میسر ہوئی جبکہ موجودہ بسوں کو ضروعری مرمت اور تزئن وآرائش کر کے جنازہ گاڑیوں میں تبدیل کیا جائے گا۔جس سے پشاو ر کے لئے اضافی جنازہ گاڑیوں کی فراہمی ممکن ہو جائے گی۔جبکہ صوبائی حکومت کی طرف سے ایک ہزارملین گرانٹ متوقع ہے۔جس سے اسکائی لائن پارکنگ پلازہ جو کہ گزشتہ کئی سالوں سے پی ڈی اے اور میٹروپولیٹن گونمنٹ کے درمیان تنازع کی وجہ سے بند پڑا تھاوہ بھی عوام کی سہولت کے لئے کھول دیا گیا ہے۔جس سے تاجر برادری کو دکانوں کی فراہمی،ادارے کی لئے آمدن اور عوام کے لئے بہترین پارکنگ کی سہولت میسرہوئی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں