چوہدری پرویز الٰہی پریس کانفرنس کریں گے یا نہیں؟ خود ہی اعلان کر دیا

اسلام آباد(پی این آئی) سابق وزیر اعلی پنجاب پرویز الٰہی کو تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمہ میں جوڈیشل کمپلیکس پہنچا دیا گیا۔ پرویز الٰہی کو جسمانی ریمانڈ کے لیے عدالت پیش کیا جائے گا۔ گزشتہ روز ہائی کورٹ کے حکم پر رہائی کے بعد پرویز الٰہی کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا۔

آج عدالت پیشی کے موقع پر صحافی نے چوہدری پرویز الہیٰ سے سوال کیا کہ چوہدری صاحب کوئی پریس کانفرنس کرنے کا ارادہ تو نہیں ہے؟۔جس کا جواب دیتے ہوئے صدر پی ٹی آئی نے کہا بالکل نہیں۔۔عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ مجھے رات بھر تھانہ سی آئی اے میں رکھا گیا ہے، مجھ سے کسی نے کیا ملاقات کرنی، میں ہی کسی سے ملاقات نہیں کرناچاہتا،پرویز الٰہی نے کہا کہ آصف زرداری اور شریف برادران اپنا پیسہ لے آئیں تو ملک کے مالی حالات ٹھیک ہو جائیں۔خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پرویز الہٰی کا تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کا آرڈر معطل کیا تھا۔پرویز الٰہی کو بھی آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہونے اور کسی قسم کا کوئی بیان نہ دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔منگل کو جسٹس طارق محمود جہانگیری نے پرویز الہٰی کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کرنے کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے آرڈر کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار کے وکیل سردار عبدالرازق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل تین ماہ سے جیل میں ہیں۔ عدالت کی ہدایت پر وکیل نے تھری ایم پی او کا آرڈر پڑھ کر سنایا اور کہا کہ پرویز الٰہی نے چار ماہ سے کوئی بیان نہیں دیا، ان کے خلاف اسلام آباد میں کوئی مقدمہ بھی درج نہیں، اینٹی کرپشن کیس بھی ختم ہو گیا۔

نیب کے مقدمہ میں لاہور ہائی کورٹ گرفتاری کو غیر قانونی قرار دے چکی ہے۔وکیل نے عدالتی استفسار پر بتایا کہ اسلام آباد میں کوئی جلسہ جلوس یا ہنگامہ آرائی نہیں کی۔ انہیں پہلی مرتبہ یکم جون کو گرفتار کیا گیا تھا۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیئے تو چوہدری پرویز الٰہی تین ماہ سے زائد عرصہ سے حراست میں ہیں جس کے بعد تھری ایم پی او کا آرڈر معطل کرتے ہوئے چوہدری پرویز الٰہی کی رہائی کا حکم جاری کیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں