لندن (پی این آئی) ٹائی ٹینک کی سیر کے سفر کے دوران لاپتہ آبدوز میں آکسیجن ختم ہوگئی۔ عالمی میڈیا کے مطابق لاپتہ آبدوز میں آکسیجن کی سپلائی ختم ہونے کے بعد اب اس کے اندر موجود پانچ افراد کو زندہ نکالنے کے لیے معجزے کی ضرورت ہوگی لیکن لاپتہ ٹائی ٹینک آبدوز کی تلاش اور اس پر سوار مہم جو افراد کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
دنیا اب ایک ‘معجزے’ کی دعا کر رہی ہے، بحر اوقیانوس کی گہرائیوں سے 30 منٹ کے وقفوں پر آوازیں سنی گئی ہیں لیکن ابھی تک اس کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ٹائی ٹینک کے ملبے تک تفریحی سفر پر لے جانے والی لاپتہ آبدوز کی تلاش کا کام کرنے والی امدادی ٹیموں میں شامل امریکی کوسٹ گارڈ نے کہا ہے کہ آبدوز پر سوار افراد کے پاس چند ہی گھنٹے ہی باقی بچے ہیں، اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے لاپتہ آبدوز کی تلاش کا عمل حتمی مرحلے میں داخل ہو چکا ہے کیوں کہ لاپتہ آبدوز ٹائٹن میں موجود افراد کے پاس موجود آکسیجن تقریباً پانچ گھنٹے مزید چلے گی۔امریکی کوسٹ گارڈ کے کیپٹن جیمی فریڈرک نے بتایا ہے کہ آبدوز کی تلاش میں شامل ریسکیو ٹیموں کو مزید آوازیں سنائی دی ہیں اور سرچ آپریشن کا دائر وسیع کر دیا گیا ہے، تاہم تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ نئی آوازیں کس چیز کی ہیں، ٹیموں کی سرچ ایریا پر تلاش جاری ہے اور سرچ آپریشن کا دائرہ بھی بڑھا دیا گیا ہے، اس سرچ آپریشن میں رائل کینیڈین ایئر فورس کے طیارے، بحری جہاز اور ریموٹلی آپریٹڈ وہیکلز حصہ لے رہی ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ یہ اب بھی ایک سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن ہی ہے، ہمیں مثبت اور پُرامید رہنا ہوگا۔
آج تلاش کے عمل میں مزید 10 جہاز اور متعدد ریموٹ آبدوزیں حصہ لے رہی ہیں جب کہ کیمروں سے لیس ریموٹ کنٹرول سے چلنے والے آلات مسلسل سمندر کی تہہ کی چھان بین کر رہے ہیں، زیر سمندر جس جگہ ٹائٹن آبدوز گئی ہے وہاں کا ماحول اور حالات زمین کی بیرونی خلا جیسے سخت اور مشکل ہیں، جن کی وجہ سے ریسکیو اہلکاروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں