اسلام آباد(پی این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول کے مستقل ڈی جی کی تعیناتی کے لیے وفاقی کابینہ کو بھجوائے گئے معاملے پر چار ہفتوں میں پیش رفت رپورٹ طلب کر لی ۔جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے عدالت توقع کرتی ہے وفاقی کابینہ مستقل تعیناتی سے متعلق ہائیکورٹ کے حکم پر عمل کرے گی ۔ٹوٹل دو ماہ کی تو حکومت رہ گئی ہے عزت سے معاملات نمٹا کر گھر جائیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے قائم مقام ڈی جی پاکستان اسٹینڈر اینڈ کوالٹی کنٹرول غلام فاروق کو عدالتی حکم امتناع کے باوجود دوبارہ چارج دینے پر دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ عدالتی حکم پر پیش ہوئے اور بتایا کہ ڈی جی پاکستان اسٹینڈر اینڈ کوالٹی کنٹرول کی مستقل تعیناتی کا معاملہ کابینہ کو بھجوایا ہے ، ایک ہفتے میں کابینہ مستقل تعیناتی کا فیصلہ کردے گی۔عدالت نے استفسار کیا سیکرٹری کو بھی بلایا تھا، وہ کیوں نہیں آئے ؟ وفاقی وزیر نے بتایا سیکرٹری صاحب بیمار ہیں ، میں خود بیمار ہوں میرا ٹرانسپلانٹ ہوا ہے مگر عدالت کے سامنے ہوں۔جسٹس بابر ستار نے کہا آپ پارلےمنٹیرین ہیں ،آپ کو بلانا ہمیں بھی اچھا نہیں لگتا ۔ ڈاکٹر شہزاد افضل نے اپنے جونیئرافسر کی بطور قائم مقام ڈی جی تعیناتی کو چیلنج کر رکھا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں