نیویارک(پی این آئی)ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک کے لیے 2022 کافی خراب سال ثابت ہوا تھا جس دوران ان کی دولت میں 130 ارب ڈالرز سے زیادہ کی کمی آئی۔ایلون مسک نے 2023 کا آغاز 137 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص کے طور پر کیا تھا۔یہ سال ٹیسلا کے مالک کے لیے اب تک بہت اچھا ثابت ہوا ہے کہ 6 ماہ کے دوران ان کی دولت میں 100 ارب ڈالرز سے زیادہ اضافہ ہو چکا ہے۔
بلومبرگ بلین ائیر انڈیکس کے مطابق 20 جون کو ایلون مسک کے اثاثوں میں 9.95 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا اور وہ 243 ارب ڈالرز تک پہنچ گئے۔اس طرح ان کی دولت میں 2023 کے اولین 6 ماہ کے دوران اب تک 106 ارب ڈالرز کا اضافہ ہو چکا ہے اور وہ فرانس سے تعلق رکھنے والے برنارڈ آرنلٹ کو پیچھے چھوڑ کر ایک بار پھر دنیا کے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔ایلون مسک کی دولت میں اضافے کی بنیادی وجہ ان کی کمپنی ٹیسلا کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہے۔ایلون مسک ٹیسلا کے 15 فیصد حصص کے مالک ہیں تو شیئرز کی قدر بڑھنے سے ان کی دولت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔2022 کے دوران ٹیسلا کے حصص کی مالیت میں 65 فیصد کمی آئی تھی، مگر رواں سال اب تک اس کمپنی کے حصص میں 123 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔خیال رہے کہ 2021 کے آخر میں ایلون مسک کی دولت 340 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی تھی اور 2022 میں گھٹ کر 137 ارب ڈالرز ہوگئی تھی۔اس طرح وہ دنیا کے پہلے ایسے شخص بن گئے تھے جس کی دولت میں 200 ارب ڈالرز کی کمی آئی، گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں بھی اس حوالے سے ان کا نام درج ہوا تھا۔خیال رہے کہ اس سے قبل ایلون مسک جنوری 2021 سے دسمبر 2022 تک دنیا کے امیر ترین شخص رہے تھے۔دسمبر 2022 میں برنارڈ آرنلٹ نے ایلون مسک کو پیچھے چھوڑا تھا اور مئی 2023 کے اختتام تک دنیا کے امیر ترین شخص رہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں