عمران خان کے خلاف کیس حکومت نے نہیں بنائے بلکہ ۔۔۔۔ مریم اورنگزیب نے وضاحت کر دی

اسلام آباد ( آئی این پی ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ اگر ہمارا مقصد سیاسی انتقام یا عمران خان کو گرفتار کرنا ہوتا تو ہم 14 مہینے انتظار نہ کرتے، عمران خان نے اپنے اقتدار کو بچانے کے لئے جنرل باجوہ کو تاحیات توسیع دینے کی آفر کی، عمران خان کے خلاف کیسز حکومت نے نہیں نیب اور ایف آئی اے نے بنائے،ہیں ، آج وہ کہتے ہیں کہ اگر انہیں گرفتار کیا تو ملک میں کوئی چیز نہیں بچے گی، عمران خان مکافات عمل سے گزر رہے ہیں،

یہ نواز شریف اور شہباز شریف کی بیماری کا تمسخر اڑاتے تھے، عمران خان کو صرف چوری پکڑے جانے کا خطرہ ہے۔ہفتہ کے روز وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ عمران خان کے خلاف کیسز حکومت نے نہیں نیب اور ایف آئی اے نے بنائے،ہیں ، آج وہ کہتے ہیں کہ اگر انہیں گرفتار کیا تو ملک میں کوئی چیز نہیں بچے گی،عمران خان کو سپریم کورٹ کے باہر گندی شلواریں لٹکانے پر صادق و امین کا سرٹیفیکیٹ دیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ اگر ہمارا مقصد سیاسی انتقام یا عمران خان کو گرفتار کرنا ہوتا تو ہم 14 مہینے انتظار نہ کرتے، عمران خان نے اپنے اقتدار کو بچانے کے لئے جنرل باجوہ کو تاحیات توسیع دینے کی آفر کی،جب وہ نہیں مانے تو اگلے روز جلسے میں انہوں نے کہا کہ نیوٹرل جانور ہوتا ہے، اپنے محسنوں کے ساتھ جو کیا وہ سب کے لئے عبرت کا باعث ہے،جہانگیر ترین، علیم خان، نعیم الحق سمیت کوئی بھی عمران خان کا محسن ان سے نہیں بچا۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج تک کسی ملزم کو عدالت سے اتنا ریلیف نہیں ملا جتنا عمران خان کو ملا، اس قسم کے رویئے سے عدلیہ کمزور ہوگی۔انھوں نے کہا کہ اتحادی جماعتوں نے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عمران خان کو پارلیمنٹ سے باہر پھینکا، عمران خان تحریک عدم اعتماد ختم کرانے کے لئے ایوان صدر میں میٹنگ کرتے رہے،

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان پاک فوج پر بے بنیاد الزامات لگاتے ہیں جب ان پر جب حملہ ہوا تو پنجاب میں ان کی اپنی حکومت تھی تو انہوں نے ایف آئی آر کیوں نہیں کٹوائی؟ عمران خان مکافات عمل سے گزر رہے ہیں، یہ نواز شریف اور شہباز شریف کی بیماری کا تمسخر اڑاتے تھے، عمران خان کو صرف چوری پکڑے جانے کا خطرہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی، معیشت، سی پیک سمیت کوئی ایسا شعبہ نہیں جو عمران خان نے تباہ نہ کیا ہو،ان کے دور میں جب ان سے کوئی سوال پوچھے تو یہ اسے سزائے موت کی چکیوں میں بھیج دیتے تھے۔انھوں نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ اور عدلیہ ریاست کے تین ستون ہیں، ریاست کی رٹ قائم کرنا تینوں ستونوں کی ذمہ داری ہے، عدالتی وارنٹ کی تعمیل کے لئے جب پولیس زمان پارک پہنچی تو اس کا پٹرول بموں سے استقبال ہوا،پولیس نے ذمہ داری کے ساتھ صبر و تحمل سے کام لیا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہمارے ورکرز میں غم و غصہ ہے،

لیکن ہم سپریم کورٹ دھاوا بولنے یا پٹرول بم پھینکنے نہیں جا رہے، پرامن احتجاج ہمارا حق ہے، ہم سپریم کورٹ کے باہر پرامن احتجاج کریں گے، ہم سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کے لئے ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کی اجازت کا انتظارکر رہے ہیں،۔ حالیہ پرتشدد واقعات سے عمران خان کا اصل چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے،پی ٹی آئی کے مسلح جتھوں نے تین دن جو کیا یہ سیاسی احتجاج نہیں تھا، پی ٹی آئی نے منصوبہ بندی کے تحت مسلح جتھوں کے ذریعے حالات خراب کئے،ایمبولینسوں سے مریضوں کو نکال کر باہر پھینک دینا اور ایمبولینسوں کو جلانا عوامی ردعمل نہیں ہوتا، سکول، مساجد اور سرکاری املاک جلانا عوامی ردعمل نہیں ہوتا، یہ فسادی، فتنہ ہمارے ملک کو دیمک کی طرح کھا رہا ہے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں