اسلام آباد (پی این آئی)سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ عمران خان کی عدالت میں پیشی پر چیف جسٹس سے نہیں ان کے سیکرٹری سے ملاقات ہوئی ہے،چیف جسٹس کو آئین کا تحفظ کرنا ہو گا، ہم تو ان سے صرف فریاد ہی کر سکتے ہیں۔مشتاق غنی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ چیف جسٹس کو آئین کا تحفظ کرنا ہو گا، ہم تو ان سے صرف فریاد ہی کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ نہیں کہا کہ گورنر کا انتخابات کی تاریخ دینے سے تعلق نہیں،
مطالبہ ہے کہ فوری انتخابات کرائے جائیں۔اسد قیصر نے کہا کہ کبھی ایسی نگراں حکومت نہیں دیکھی، نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب سے ماورائے قانون اقدامات کا حساب لیں گے۔سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ مشتاق غنی نے گورنر کے پی کے خلاف درخواست جمع کرا دی ہے، 18جنوری کو کے پی اسمبلی تحلیل ہوئی، 62 دن بعد بھی گورنر ٹس سے مس نہیں ہوئے۔انہوںنے کہاکہ ترکیہ میں زلزلے اور پاکستان میں بینظیر کی شہادت کے بعد بھی انتخابات ہوئے تھے،
گورنر کے پاس کوئی اختیار نہیں کہ آئین کے ساتھ کھلواڑ کرے۔اس موقع پر مشتاق غنی نے کہا کہ گورنر کا کیا کام ہے کہ وہ سیکیورٹی کے حوالے دیں؟ چیف ایگزیکٹو کا اختیار ہے کہ وہ امن و امان کی صورتِ حال دیکھے، گورنر اعلیٰ عدالت کا حکم نہیں مان رہے۔مشتاق غنی نے کہا کہ 90 دن کا مطلب 90 دن ہے، ایک گھنٹہ بھی اوپر نہیں، یہ 100 ارب کا آٹا فری دینا چاہ رہے ہیں تاہم انتخابات کرانے کے لیے ان کے پاس پیسے نہیں ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں