اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کے حوالے سے میڈیکل رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گرفتاری کے وقت نشے کی حالت میں تھے۔ اسلام آباد پولیس نے فواد چوہدری کی میڈیکل رپورٹ حاصل کرلی ہے جس میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ وہ گرفتاری کے وقت نشے کی حالت میں تھے۔
پولیس نے میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد مزید کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کرلیا۔فواد چوہدری کو یکم فروری کو اڈیالہ جیل سے رہا کیا گیا تھا۔اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدر گیلانی نے فواد چوہدری کی ضمانت منظور کی تھی۔ رہائی سے قبل اڈیالہ جیل میں فواد چوہدری کا طبی معائنہ کیا گیا، جیل ہسپتال کے عملے نے فواد چوہدری کو صحت مند قرار دیا۔فواد چوہدری نے رہائی کے وقت اپنا سامان اور کپڑے غریب قیدیوں کو دینے کی درخواست کی۔ رہائی کے مورقع پر فواد چوہدری کے اہلخانہ اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کی بڑی تعداد فواد چوہدری کے استقبال کیلئے اڈیالہ جیل کے باہر موجود تھی،فواد چوہدری رہائی کے بعد مسکراتے ہوئے یاڈیالہ جیل سے باہر آئے اور کارکنان کو ہاتھ ہلا کر جواب دیا ،ان کے ساتھ وکلا کا پینل بھی موجود تھا ۔رہنما تحریک انصاف حماد اظہر،فیصل چوہدری ایڈووکیٹ،علی بخاری ایڈووکیٹ اور صدر شمالی پنجاب تحریک انصاف عامر محمود کیانی سمیت دیگر رہنما اڈیالہ جیل سے روانہ ہوئے ۔
خیال رہے کہ اایڈیشنل سیشن جج فیضان گیلانی نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فواد چوہدری کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں 20 ہزار کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدر گیلانی نے فواد چوہدری کی مشروط ضمانت منظور کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اس شرط پر ضمانت منظور کر رہا ہوں کہ فواد چوہدری دوبارہ ایسا بیان نہیں دیں گے، پارلیمنٹیرینز کو ایسے بیانات نہیں دینے چاہئیں۔خیال رہے کہ فواد چوہدری کو الیکشن کمیشن کے خلاف نفرت پھیلانے سے متعلق کیس میں گرفتارکیا گیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں