ڈیووس (پی این آئی) یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جمعرات کی صبح ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) میں ایک تقریر میں کہا کہ وہ بالکل نہیں سمجھتے کہ آیا روسی صدر ولادیمیر پیوٹن زندہ ہیں۔ انہوں نے یہ ریمارکس یوکرینی بریک فاسٹ میں کہے جو کہ ایک نجی پروگرام تھا۔ زیلنسکی کے تبصرے کی ایک ویڈیو ٹوئٹر پر سامنے آئی ہے۔
روسی رہنماؤں نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یوکرینی صدر “ترجیح دیں گے کہ روس اور پیوٹن نہ ہی موجود رہیں”۔این ڈی ٹی وی کے مطابق ناشتے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے زیلنسکی نے کہا “آج مجھے بالکل سمجھ نہیں آ رہا کہ کس سے بات کروں اور کس کے بارے میں۔ مجھے یقین نہیں ہے کہ روس کے صدر، جو کبھی کبھی سبز رنگ کی سکرین کے سامنے نظر آتے ہیں، صحیح ہیں۔ مجھے بالکل سمجھ نہیں آتا کہ آیا وہ زندہ ہیں، اگر وہ فیصلے کر رہے ہیں، یا وہاں کون فیصلے کر رہا ہے۔”انہوں نے مزید کہا “مجھے بالکل سمجھ نہیں آتا کہ آپ یورپی رہنماؤں سے ایک چیز کا وعدہ کیسے کر سکتے ہیں، اور اگلے دن ریاست پر مکمل حملے شروع کر دیں۔ میں بالکل سمجھ نہیں پا رہا ہوں کہ ہم کس کے ساتھ معاملہ کر رہے ہیں۔ جب ہم کہتے ہیں “امن مذاکرات”، مجھے بالکل سمجھ نہیں آتا کہ کس کے ساتھ”۔۔ان کی تقریر کے چند گھنٹے بعد کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے سخت تردید جاری کی۔ فاکس نیوز نے ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، “یہ واضح ہے کہ روس اور پیوٹن دونوں ہی یوکرین اور زیلنسکی کے لیے ایک بڑا مسئلہ ہیں۔ اور یہ واضح ہے کہ، خالصتاً نفسیاتی طور پر، مسٹر زیلنسکی اس بات کو ترجیح دیں گے کہ نہ تو روس ر ہے اور نہ ہی پیوٹن۔ جتنی جلدی انہیں احساس ہو جائے گا کہ روس موجود ہے اور رہے گا، یوکرین جیسے ملک کے لیے اتنا ہی بہتر ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں