سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی اپنی ہی حکومت پر شدید تنقید، سول حکمرانوں کو نااہل کہہ دیا

لاہور(پی این آئی ) مسلم لیگ ن کے رہنماء اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ہماری گورننس بدترین ہے کیوں کہ سول حکمرانوں میں کام کرنے کی صلاحیت ہی نہیں ہے، ہمیں پاکستان کے مستقبل کی فکر کرنی چاہیے۔

الحمرا ہال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکمران عمرہ کرنے نہیں جاتے بلکہ تیل لینے جاتے ہیں، حفیظ شیخ نے آئی ایم ایف کے پروگرام دیے اور شوکت ترین نے پاور سیکٹر کو 172 ارب دیے، وہ 120 ارب روپے تیل پر دے رہے تھے، میں نے تھوڑی سی بہتر حالت میں معیشت چھوڑی تھی لیکن اب پرانی روایت کے تحت سبسڈی دینے کی عادت اپنالی گئی ہے جب کہ ہمارای برآمدات صرف 30 ارب ڈالر کی ہیں، سیاستدان اپنے کندھوں سے پیچھے دیکھتے ہیں، ٹیکس بڑھائیں، بچوں کی تعلیم کی شرح بڑھائیں اس کے ساتھ ہی اپنا اسٹرکچر تبدیل کرنے کی بھی ضرورت ہے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف سے پیسے ملے تو 15 دن بعد مجھے فارغ کردیا گیا، جب پاکستان اپنے لیے کام نہیں کرتا تو دوسرے ہمارے لیے کیوں کریں گے؟ ہماری بدترین گورننس ہے، یہاں اشرافیہ کی برتری کی حکومت ہے اور سول حکمرانوں میں کام کرنے کی صلاحیت نہیں ہے اور فوج کی مداخلت سے خرابی آتی ہے، اس لیے فوج کا کردار تبدیل کرنے کی بھی ضرورت ہے کیوں کہ اس وقت معیشت تباہ ہے اور پنجاب میں جوڑ توڑ ہو رہا ہے۔

چند روز قبل سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ سب کو پتہ ہے اسحاق ڈار اور میری پالیسی میں فرق ہے، اس میں کوئی شک نہیں ہے بطور پاکستانی میں چاہتا ہوں کہ کوئی بھی پالیسی ہو میری ہو یا اُن کی وہ کامیاب تو ہو جائے، بطور مسلم لیگی بھی میں یہ چاہتا ہوں کہ وہ کامیاب ہو جائے لیکن پالیسی میں ہمارے فرق ہے، میں نے آئی ایم ایف سے کچھ معاہدہ کیا تھا، ڈار صاحب بھی آئی ایم ایف سے بات کر رہے ہیں، دیکھتے ہیں اس سے کیا ہوتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں