عمران خان جنرل باجوہ سے کیا تقاضا کرتے رہے؟ ن لیگی رہنما نے بڑا دعویٰ کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی)عمران خان جنرل باجوہ سے تحریک عدم اعتماد روکنےکا تقاضا کرتے رہے۔جنرل باجوہ کے ریٹائرڈ ہوتے ہی پی ٹی آئی والوں نے جھوٹ اور منافقت کی انتہا کردی ہے، سینئر لیگی رہنما عطا تارڑ کی پی ٹی آئی پر تنقید۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطا تارڑ کا کہنا ہےکہ جنرل باجوہ کے ریٹائرڈ ہوتے ہی پی ٹی آئی والوں نے جھوٹ اور منافقت کی انتہا کردی ہے۔ایک بیان میں وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ عمران نیازی جنرل ریٹائرڈ باجوہ سے غیر آئینی طور پر تحریک عدم اعتماد روکنےکا تقاضا کرتے رہے۔عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ جب انکار ہوا تو جھوٹے الزامات پر اتر آئے،غیرآئینی مطالبے کے بدلے میں پرکشش پیشکش کی گئی، شرم آنی چاہیے۔دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے واضح طور پر کہا ہے کہ جنرل (ر) باجوہ کے کہنے پر پاکستان تحریک انصاف کا ساتھ نہیں دیا۔ہم نیوزکے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ق لیگ کے مرکزی رہنما چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ نہ جنرل باجوہ نے ڈبل گیم کی اور نہ ہی عمران خان نے کی۔

ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے کہنے پر پنجاب اسمبلی توڑنے کو تیار ہوں لیکن مارچ تک انتظار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ واضح رہے کہ چودھری پرویز الٰہی کے صاحبزادے اور سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی نے چند روز قبل ہی ہم نیوز کے پروگرام ’ہم مہر بخاری کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ تھا کہ جنرل باجوہ کے کہنے پر عمران خان کا ساتھ دیا تھا۔واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما سعد رفیق نے عمران خان سے سوال کیا ہےکہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن دینا غلطی تھی تو دوبارہ ایکسٹینشن دینےکی پیش کش کیوں کی ؟ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعد رفیق کا کہنا تھا کہ آپ دو صوبوں کی حکومت تو چلا کر دکھائیں ، ایک دوسرے کےگریبان پھاڑ کر ملک نہیں چلتے، انہیں کس چیز کی جلدی ہے ؟ انہوں نے کون سی آگ بجھانی ہے ؟ انہوں نے تو ابھی دیکھا ہی کچھ نہیں ، ہم نے بہت بھگتا ہے۔سعد رفیق کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بقول ن لیگ کی حکومت تو صرف 27 کلومیٹر پر مشتمل ہے ، عوام جس کی کارکردگی دیکھیں گے اسے ووٹ دیں گے۔

وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ریلوے کی 46 کوچز پاکستان آئیں گی، منصوبےکی تکمیل میں تاخیرکےباعث لاکھوں روپےکا نقصان ہوا، ریلوے انجنوں کے لیے چینی اور امریکی کمپنیوں سےبات ہوئی تھی، ریلوے کے وسائل بڑھانے کے لیے بھرپور کوشش کر رہے ہیں، پچھلے 4 سال میں ریلوے کےلیےکچھ نہیں کیا گیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں