آرمی چیف کی مدت میں توسیع سے مسائل جنم لیتے ہیں، سیکرٹری جنرل تحریک انصاف اسد عمر نے پھر مسئلہ چھیڑ دیا

اسلام آباد (آئی این پی)سیکرٹری جنرل تحریک انصاف اسد عمر نے کہا کہ استعفوں فیصلہ جماعت نے کی ہے، اور ہم اپنے فیصلے اپنی مرضی اور وقت کے مطابق کرتے ہیں، کسی دوسرے کے مرضی سے نہیں ہوگ جبکہ جمعہ کو عمران خان نے کور کمیٹی کا اجلاس بلایا ہوا ہے، ہفتے کو کے پی اراکین اسمبلی، سندھ بھی ملیں
گے۔

سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی نے کہا کہ استعفوں کے فیصلے پر قیاس آرائیاں درست نہیں ہے معاملے میں پہلے مشاورت ہوئی تھی جس میں وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، وزیراعلی کے پی محمود خان بھی موجود تھے۔ اس میں یہ بھی فیصلہ تھا کہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلایا جائیگااور وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی سے بھی معاملے پر بات ہو گی۔ انہو نے کہا کہ آج شک و شبہ پیدا کیا جا رہا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک سے کچھ نہیں ہو گا جبکہ اسمبلی تحلیل کرنے کے حوالے سے آئین و قانون واضح ہے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ہم سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ اگر ہم دسمبر تک اسمبلیاں تحلیل کردیں تو 90 سے 60روز میں انتخابات ضروری ہیں سارا دارومدار الیکشن کمیشن پر ہو گا۔ اسد عمر نے کہا کہ ملک میں مجموعی سوچ ہے کہ آرمی چیف کی مدت میں توسیع سے مسائل جنم لیتے ہیں اور توسیع لینے والے آرمی چیف کی ادارے کے اندر بھی قدر و قیمت میں کمی ہوتی ہے لیکن اب ہمیں آگے بڑھنا ہو گا اور ایٹمی پاکستان میں ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ یہ تین سال بعد اکھاڑ پچھاڑ ہو اور سارے ایک آرمی چیف کی تعیناتی کے پیچھے لگے ہوں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں