اسلام آباد (پی این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے اوورسیز پاکستانیز کے لیے ووٹنگ کے طریقہ کار پر آئینی ترمیم کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دی جبکہ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے ہیںکہ پارلیمنٹ کی قانون سازی کو بدنیتی نہیں کہا جاسکتا، عدالت پارلیمنٹ کو قانون سازی کیلئے ہدایات نہیں دے سکتی،امید ہے الیکشن کمیشن اورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے لیے اقدامات کرے گا۔
پیر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے تارکین وطن کو ووٹنگ کے طریقہ کار پر آئینی ترمیم کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔سماعت کے دوران درخواست گزاروکیل نے کہاکہ اورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کا حق تسلیم کیا جاتا ہے لیکن دیا نہیں جاتا، قیامت تک اورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہیں دیا جائے گا،پارلیمنٹ نے بدنیتی سے اورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کا معاملہ دوبارہ صفر پر پہنچا دیا،
چیف جسٹس نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ پارلیمنٹ کی قانون سازی کو بدنیتی نہیں کہا جاسکتا، وکلائ کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کرتے ہوئے کہاکہ امید ہے کہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے گا، چیف جسٹس نے کہا کہ یہ بہت پیچیدہ معاملہ ہے ووٹ کی سیکیورٹی اور سیکریسی بہت ضروری ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں