بیٹی کی زبردستی شادی، دعا زہرا کے والد نے قرآن پاک سر پر اٹھا کر اپنی سچائی ثابت کر دی

کراچی (پی این آئی) دعا زہرا کے والد مہدی علی کاظمی نے بیٹی کا دعویٰ مسترد کردیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ’دعا کی شادی سے متعلق کہا جارہا ہے کہ اس کی شادی پسند کی ہے لیکن میرا دل ماننے کو تیار نہیں کیوں کہ میری بچی جن حالات میں گھر سے گئی ہے وہ آخری قدم ہوتا ہے اور میری بچی نے مجھے کچھ بھی نہیں بتایا لہٰذا پہلا قدم کبھی بھی گھر سے جانا نہیں ہوسکتا‘۔

 

سوشل میڈیا پر مہدی علی کاظمی کا ایک ویڈیو بیان وائرل ہورہا ہے جس میں انہیں سر پر قرآن پاک اٹھاکر دعا زہرا کی اپنے بھائی کے بیٹے سے شادی کی خواہش سے متعلق بات کرتے دیکھا گیا۔دعا زہرا نے اپنے ایک انٹرویو میں والد پر الزام لگایا تھا کہ وہ پلاٹ کے لالچ میں اس کی شادی تایا کے بیٹے سے کروانا چاہتےتھے اور یہی وجہ تھی کہ جب دعا نے والدین کو ظہیر کے پروپوزل لانے سے متعلق بتایا تو انہوں نے انکار کردیا اور بعد ازاں قتل کی دھمکیاں دے کر اس پر تشدد کیا ۔تاہم اب دعا کے والد نے سر پر قرآن پاک اٹھاکر دعویٰ کیا ہے کہ ’میں نے کبھی اپنی بیٹی کو زین سے شادی کے لیے مجبور نہیں کیا اور نہ ہی میری بیٹی کی شادی کبھی میرے گھر میں ڈسکس ہوئی، نہ دعا نے کبھی مجھے اور میری اہلیہ کو ظہیر سے متعلق بتایا‘۔انہوں نے کہا کہ ’میرا اب بھی اپنی بیٹی کی شادی زین سے کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اگر میں جھوٹ بول رہا ہوں تو اللہ کا قہر مجھ پر ابھی نازل ہوجائے اور مجھ اس کرسی پر سے اٹھنے کی نوبت ہی نہ آئے، نہ میں نے کبھی دعا کو ڈانٹا نہ پیٹا، اگر ڈانٹا بھی تو بہت کم مرتبہ، کیوں کہ ہر والدین اپنی اولاد کو ڈانٹتے، ہیں میں نے کبھی دعا پر بے وجہ سختی نہیں کی‘۔

 

خیال رہے کہ 8 جون کو سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرا کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے دعا کو اپنی مرضی سے فیصلہ کرنے کی اجازت دی تھی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں