سانحہ ماڈل ٹائون کی دستاویزات کی فراہمی، لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو آخری موقع دیدیا

لاہور (پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاون کی دستاویزات فراہمی سے متعلق کیس میں پنجاب حکومت کو آخری موقع دیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے سانحہ ماڈل ٹاون کی جوڈیشل انکوائری کی دستاویزات سے متعلق درخواست پر سماعت ہو ئی ۔ جسٹس شاہد کریم نے سانحہ ماڈل ٹاون کی دستاویزات فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

 

دائر درخواست میں سانحہ ماڈل ٹاون کی جوڈیشل انکوائری کی دستاویزات فراہم نہ کرنے کا اقدام چیلنج کیا گیا تھا ۔دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے بتایاکہ 2018 سے یہ کیس چل رہا ہے اور اتنا عرصہ گزرنے کے باوجود پنجاب حکومت سانحہ ماڈل ٹاون کی جوڈیشل انکوائری کی دستاویزات فراہم نہیں کررہی ہے، اس لئے پنجاب حکومت کو سانحہ ماڈل ٹاون کی جوڈیشل انکوائری کی دستاویزات فراہم کرنے کاحکم دیا جائے۔عدالت نے پی اے ٹی کی درخواست منظور کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو آخری بار مہلت دیتے ہوئے قرار دیا کہ اگر پنجاب حکومت مصدقہ دستاویزات نہیں دے سکتی تو عدالت کو ٹھوس وجوہات سے آگاہ کرے ۔بعدازاں عدالت نے درخواست پر مزید کارروائی 30 جون تک ملتوی کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے جواب طلب کر لیا ۔ واضح رہے کہ گزشہ دنوں انسداد د ہشت گردی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاون کیس میں پولیس افسران کی بریت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ فاضل عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے سماعت کی ، عدالت نے سابق آئی جی مشتاق سکھیرا سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر رکھا ہے سابق آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیر ،سابق ڈی آئی جی آپریشنز رانا عبد الجبار ،سابق ایس پی طارق عزیز ، سابق ایس ایس پی عمر ورک ،سابق ڈی ایس پی خالد ابو بکر , سابق ڈی ایس پی میاں شفقت اور سابق انسپکٹر بشیر نیازی نے بھی بریت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں