اسلام آباد (پی این آئی) مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی نے حکومتی اور اتحادی ارکان سے منی بجٹ کی منظوری روکنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی نے اپنے اجلاس کے بعد اعلامیے میں کہا کہ معاشی سرنڈر کی دستاویز کی منظوری روکنے کے لیے پوری قوت استعمال کریں گے، غیر ملکی قرضوں کا بوجھ ساڑھے پچاس کھرب تک پہنچ چکا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ غلط فیصلوں کے نتیجے میں مہنگائی کا عذاب عوام کی جان نکال چکا۔
بجلی، گیس اور کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافے نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکاء کو منی بجٹ، فنانس بل اور اسٹیٹ بینک کی خودمختاری سے متعلق امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں حکومت کا راستہ روکنے کے لیے سیاسی حکمتِ عملی پر بھی غور کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت پارٹی کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کی جبکہ خواجہ آصف، خرم دستگیر، مریم اورنگزیب سمیت دیگر لیگی اراکین قومی اسمبلی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
واضح رہے کہ ساڑھے تین سو ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ واپسی کا ترمیمی فنانس بل قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کا بل بھی فنانس بل کے ساتھ اسمبلی میں پیش ہوگا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں