اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے دور اقتدار کے تیسرے سال 2021میں پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں 58فیصد تک کا اضافہ دیکھا گیا جبکہ اس دوران پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بالترتیب36اور 27فیصد تک بڑھ گئیں۔میڈیارپورٹ کے مطابق سال2021کے دوران محض ایک برس میں پٹرول کی قیمت 36فیصد یعنی 37روپے 13پیسے اضافہ سے 103روپی69پیسے لٹر سے بڑھکر140روپے 82پیسے لٹر کی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچی۔
ڈیزل کی قیمت رواں برس 29روپی18پیسے اضافے سے 108روپی44پیسے لٹر کی سطح سے بلند ہوکر137روپی62پیسے لٹر تک پہنچ گئی ہے جو کہ ڈیزل کی قیمت میں ایک سال کے اندر 27فیصد اضافہ ہے۔پٹرول اور ڈیزل کے نرخوں میں اضافہ براہ راست مہنگائی کا باعث بنتا ہے کیونکہ ان دونوں پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں اضافے سے نقل و حرکت کی لاگت بڑھ گئی اور نتیجے میں اشیائے خورو نوش سمیت تمام مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔سال 2021کے دوران مٹی کے تیل کے نرخوں میں نمایاں اضافہ رہا اور مٹی کے تیل کی قیمت 56فیصد اضافہ ہوا اور 39روپی24پیسے بڑھکر70روپی29پیسے فی لٹر سے 109روپے 53پیسے لٹر کی سطح پر پہنچ گئی۔
لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں ایک سال کے دوران 58فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 39روپے 20پیسے اضافہ سے 67روپی86روپے لٹر سے بڑھکر107روپے 6پیسہ لٹر کی سطح پر جاپہنچی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں