نیویارک(پی این آئی)امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کی طرف سے 2018ءمیں ایک خلائی جہاز سورج کے مدار میں جانے کے لیے لانچ کیا گیا تھا جس نے بالآخر سورج کو چھو لیا۔ میل آن لائن کے مطابق پارکر نامی اس سپیس کرافٹ نے رواں سال اپریل میں سورج کے اوپری ماحول کورونا (Cororna)کو عبور کیا۔ پارکر نے کورونا کو آٹھویں کوشش میں عبور کیا۔ اس کی پہلی 7کوششیں ناکام ہو گئی تھیں کیونکہ سورج کے اس اوپری ماحول میں شمسی طوفان کی لہریں بہت تیز ہوتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پارکر نے اس تاریخی کامیابی کو پانے کے لیے کورونا سے گزرتے ہوئے2370فارن ہائیٹ (تقریباً1298سینٹی گریڈ)درجہ حرارت اور زمین کی نسبت 500گنا زیادہ تابکاری کو برداشت کیا۔ اگرچہ پارکر نے کامیابی اپریل میں حاصل کر لی تھی تاہم سائنسدان اب تک پارکر سے ڈیٹا موصول ہونے کا انتظار کرتے رہے اور اب ڈیٹا موصول ہونے پر اس کے سورج کو چھونے کی تصدیق کر دی گئی۔ ناسا کے سائنس مشن ڈائریکٹوریٹ کے ایسوسی ایٹ ایڈمنسٹریٹر تھامس زربکین کا اس کامیابی پر کہنا ہے کہ ”پارکر سولر پروب کا سورج کو چھونا ’سولر سائنس‘ میں ایک یادگار لمحہ ہے۔ اس سے نہ صرف ہمیں سورج کے ارتقاء کے بارے میں مزید معلومات دستیاب ہوئی ہیں بلکہ ہم اپنے نظام شمسی کے متعلق جتنا زیادہ جانتے جا رہے ہیں، اس سے ہمیں کائنات کے دیگر ستاروں کے بارے میں بھی زیادہ علم حاصل ہو رہا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں