کنٹونمنٹ بورڈز سے نجی تعلیمی اداروں کی بے دخلی ،نجی اداروں کے 8 ہزارمالکان نے 16 دسمبر سےاحتجاج کی کال دیدی

اسلام آباد(آئی این پی)آل پاکستان پرائیوٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوی ایشن نے ملک بھر میں 42 کنٹونمنٹ بورڈز سے 8 ہزار نجی تعلیمی اداروں کی بے دخلی پر نے احتجاجی مظاہروں کی کال دیدی۔آل پاکستان پرائیوٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوی ایشن کے صدر ملک ابرار حسین نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ 16 دسمبر سے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے،مطالبات کے حق میں کینٹ ایریاز کی تمام سٹرکیں بلاک کریں گے،سکولز سربراہان،اساتذہ بچوں اور والدین کے ہمراہ سکول کی قریبی سٹرکیں بند کریں گے،30 لاکھ طلبا و طلبات جبکہ 15 لاکھ اساتذہ و ملازمین کے روزگار کو بچانے کیلئے احتجاج پر مجبور ہیں،

ہر سال سولہ دسمبر کو یوم حقوق طلبہ کے طور پر منایا جاتاہے،رواں سال اس دن احتجاج کریں گے،تعلیم کی ذمہ داری حکومت کی ہے پرائیوٹ تعلیمی ادارے معاون ہیں۔انہوں نے کہا کہ لاکھوں طلبا و طلبات کے داخلوں کیلئے تعلیم بورڈز نہیں ہیں،بیالیس کنٹونمنٹ بورڈز میں تیس لاکھ سے زائد طلبا و طلبات تعلیم حاصل کررہے ہیں،کنٹونمنٹ بورڈز نے اسی فیصد تک قبضہ کررکھا ہے،ہر سال ایک کلومیٹر تک اضافہ ہوجاتا ہے،سینکڑوں تعلیمی اداروں کونوٹسزز دیئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا تعلیمی معیار گر رہا ہے،ایشیامیں افغانستان کے بعد ہمارا نمبر ہے،ایک جاسوس کیلئے ہمارے سیاستدان کندھے جوڑ لیتے ہیں،کیوں ہمارے تیس لاکھ بچوں کیلئے ایسا نہیں ہورہا،ہمارا اپنا جو ہمارے بچوں کے ساتھ سلوک ہے وہ دشمنوں والا ہے،میں حکومت کو بتانا چاہتا ہوں حالات خرابی کی طرف جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں چیف جسٹس اور چیف آف آرمی اسٹاف سے اپیل کرتا ہوں،آپ چھوٹے چھوٹے معاملات پر نوٹس لیتے ہیں اس معاملے پر بھی لیں،لاکھوں بچوں کا مستقبل تاریخ ہورہا ہے،سولہ تاریخ کو تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ شاہرایں بلاک کریں گے،ہمارے اساتذہ روڈ پر بیٹھ کر پڑھائیں گے،آرمی کے کسی سکول کو نوٹس نہیں دیا گیا،ایک ملک میں دو مختلف قوانین چل رہے ہیں،ملک کو جہالت کی طرف لے کر جارہے ہیں،سپریم کورٹ میں دو سال سے کیس کی سماعت نہیں ہورہی،ہمارے بچے اور انکے والدین ذہنی کوفت کا شکار ہیں۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں