بھارتی فوجی ہیلی کاپٹر حادثہ، چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت سمیت تمام افراد کی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی

ممبئی (پی این آئی )بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت اور ان کی اہلیہ سمیت 14 افراد کو لے جانے والا ملٹری ہیلی کاپٹر Mi-17V5 صوبہ تامل ناڈو میں گر کر تباہ ہو گیا۔ہیلی کاپٹر حادثے میں تمام 14 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی ہے ۔ ملٹری ہیلی کاپٹر بھارتی ریاست تامل ناڈو کے علاقے کونور میں گر کر تباہ ہوا جس میں بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت سمیت محکمہ دفاع کے سینئر حکام سوار تھے ۔

بھارتی فضائیہ نے حادثے کی وجوہات جاننے کیلئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔جنرل بپن راوت کے علاوہ ہیلی کاپٹر میں ان کی اہلیہ مسز مدھو لیکا راوت سمیت بریگیڈیئرایل ایس لڈر،لیفٹیننٹ کرنل ہرجندرسنگھ ،نائیک گرسیوک سنگھ،نائیک جتندرکمار،لانس نائیک ویوک کمار ،لانس نائیک بی سائی تیجا اورحوالدار ستپال سوار تھے۔جنرل بپن راوت میڈیکل کالج میں لیکچر دینے کیلئے جارہے تھے کہ راستے میں ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے واقعہ کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔بھارتی فضائیہ نے تصدیق کر تے ہوئے کہاہے کہ جنرل بپن راوت اس ہیلی کاپٹر میں سوار تھے ، وہ آج صبح دہلی سے سلور پہنچے تھے ،ہیلی کاپٹر کو حادثہ آرمی یبس سلور سے اُڑان بھرنے کے کچھ ہی دیر کے بعد نلگریس میں پیش آیا، وہ سلور سے ویلنگٹن ڈیفنس اسٹبلشمنٹ جارہے تھے۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پہاڑی علاقے میں حادثے کا شکار ہونے والا ہیلی کاپٹر ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا ۔ ہیلی کاپٹر کے ملبے سے آگ بھی نکلتی ہوئی دیکھی جاسکتی ہے۔لاشوں کو ملبے سے نکال کر ضلع نلگریس کے ویلنگٹن کنٹونمنٹ ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔بھارتی فضائیہ نے ہیلی کاپٹر حادثے میں تمام 14 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔

جنرل بپن راوت کی ہلاکت کی تصدیق سب سے آخر میں بھارتی فضائیہ کی جانب سے سرکاری طور پر کی گئی ہے، اس سے قبل بھارتی میڈیا پر 13 افراد کی ہلاکت کی خبریں ہی چل رہی تھیں۔خیال رہے کہ بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت اپنی مدت ملازمت پوری کرنے کے بعد 31 دسمبر 2019 کو ریٹائر ہوئے تھے لیکن مودی سرکار نے انہیں بھارت کا پہلا چیف آف ڈیفنس اسٹاف مقرر کیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں