اسلام آباد (پی این آئی) ملک میں 15 اکتوبر سے پیٹرول مزید مہنگا ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔یکم اکتوبر سے عالمی مارکیٹ میں پیٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 10 دنوں کے دوران 12 ڈالر فی بیرل اضافہ ہوا ہے اور اگلے تین روز تک قیمتوں میں اضافے کا رحجان برقرار رہنے کا امکان ہے،البتہ دیکھنا یہ ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم سے کم اضافے کے لیے کتنی سبسڈی دیتی ہے۔
پٹرول کی قیمت 7 روپے فی لیٹر جب کہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 10 روپے فی لیٹر بڑھائے جانے کا امکان ہے۔اضافے کی صورت میں نئی قیمتوں کا اطلاق 16 اکتوبر سے ہو گا۔یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 4 روپے سے 8 روپے تک کا اضافہ کیا گیا تھا۔وزارت خزانہ نے یکم اکتوبر سے تمام پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلامیہ جاری کیا۔جاری اعلامیہ کے مطابق پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 4 روپے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 8 روپے 82 پیسے، مٹی کے تیل کی قیمت میں 7 روپے 5 پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ یوں پٹرول کی فی لیٹر نئی قیمت 127 روپے 30 پیسے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 99 روپے 51 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 122 روپے 4 پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 99 روپے 31 پیسے مقرر کر دی گئی، نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہو گا، یہ قیمتیں 15 اکتوبر تک نافذ العمل رہیں گی۔
دوسری جانب وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم بڑھانے سے حکومت کو 2 ارب روپے کا نقصان ہوا، وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ پٹرولیم لیوی کم ہو کر دو، ڈھائی روپے پر آگئی، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی سطح پر بڑھ گئی ہیں۔ خطے کےمقابلےمیں پٹرول کی قیمتیں پاکستان میں کم ہیں۔ کورونا کی صورتحال نے پاکستان کو متاثر کیا، غریب کو سبسڈی دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں