اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ نیب آرڈیننس میں جونئی ترامیم لارہے ہیں اس پر اپوزیشن کو تنقید کا موقع نہیں ملے گا ،وزیراعظم کی ہدایت پر نیب ترمیمی آرڈیننس کا حتمی مسودہ تیار کرلیا ہے منگل کو نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے مسودے کے چیدہ چیدہ نکات بتاتے ہوئے آگاہ کیا کہ ٹیکس کیسزکو نیب ڈیل نہیں کرے گا، یہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں جائیں گے، جب تک نئے چیئرمین
نیب کا انتخاب نہیں ہوگا، اس وقت تک پرانے چیئرمین کو کام کرنا ہوگا،فروغ نسیم نے کہا کہ چیئرمین نیب کی تعیناتی کیلئے اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کی جائیگی اور اگر مشاورت نہ ہوسکی تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا اور اگر وہاں بھی اتفاق نہ ہوا تو موجودہ چیئرمین کام جاری رکھیں گے،انہوں نے کہا کہ کسی کے خلاف اگر کیسز ہیں تواس سے مشاورت نہیں کرنی چاہیے، مگر ہم مستقبل کے لیے قانون بنا رہے ہیں اس لیے اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کریں گے،فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن چیئرمین نیب کے معاملے کو سیاسی معاملہ نہیں بنا سکتی، جونئی ترامیم لارہے ہیں اس پر اپوزیشن کو تنقید کا موقع نہیں ملے گا کیونکہ نئی ترامیم میں اپوزیشن لیڈر کے ساتھ مشاورت کی شق شامل کی گئی ہے،انہوں نے کہا کہ
آئین کی خلاف ورزی ہو تو اس وقت ایشو بنتا ہے، نیب ترمیمی آرڈیننس آئین کے عین مطابق ہے اور اس سے دستور کی خلاف ورزی نہیں ہوگی، ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے چیئرمین نیب کی مدتِ ملازمت میں ناقابلِ توسیع کا لفظ بھی حذف کیا جارہا ہے، نیب عدالتوں کے ججز کیلئے صوبائی چیف جسٹس سے مشاورت ہوگی، اگر کسی ریٹائرڈ جج کی تعیناتی کرنی پڑی تو حکومت یہ کام خود کرے گی، نئے ڈرافٹ کے مطابق ضمانت کا اختیار ٹرائل کورٹ کو دیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں