پشاور /لاہور (آن لائن) امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم قوم کو بتائیں کہ بالکل نہیں سے مکمل ہاں کیسے اور کیوں ہوئی ؟نیٹو فورسز کے لوگوں کو ملک میں بسانا کرونا سے زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے افغانستان سے نکلنے والے غیر ملکیوں کوملک کے بڑے شہروں میں کیوں بسایا جا رہا ہے۔ قوم پوچھ رہی ہے یہ فیصلہ کہاں ہوا اور اس کے پیچھے کیا مقاصد ہیں؟ سرا ج الحق نے ان تحفظات کا اظہا ر کرتے ہوئے سوال اٹھایاکہ افغانستان سے نیٹو اور امریکی افواج کے ہزاروں افراد کی منتقلی کا فیصلہ کس فورم پر ہوا قوم کو آگاہ کیا جائے؟پرویز مشرف نے اڈے دئیے تھے جس سے ستر ہزار پاکستانی پرائی جنگ کا ایندھن بن گے موجودہ حکومت شہر حوالے کر کے اپنی قوم کو کس عذاب میں مبتلا کرنا چائتی ہے ؟خطے سے امریکہ کی مکمل واپسی تک امن قائم نہیں ہو سکتا ، پاکستان کے اس فیصلے کے نتائج خطرناک ہونگے۔ حکومت کا سونامی تین سال میں ناکامی ،بد نامی اور غلامی بن چکا ہے،پی ٹی آئی دعووں کے پہاڑوں سے مہنگائی ، بے روزگاری اور کرپشن نکلی ۔ جماعت اسلامی کی 80سالہ جدوجہد تاریخ کا سنہرا باب ہے۔نبی اکرمﷺکا ہر عمل ہمارے لئے بہترین نمونہ ہے ۔ جماعت اسلامی اسی سیاست کی وارث ہے ۔ ہم ملک میں وہی نظام چاہتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزاسلامی پشاور میں یوم تاسیس کے حوالے سے منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔جلسے کے شرکاء اور مقررین میں نائب امیر جماعت اسلامی کے پی مولانا محمداسماعیل ، ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی ،سیکرٹری جنرل صوبہ کے پی عبدالواسع، امیر جماعت اسلامی ضلع پشاور عتیق الرحمن شامل تھے ۔جلسہ میں جماعت اسلامی کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ سراج الحق نے کہا کہ اللہ تعالی نے انسان کو خلیفہ بنایا اور اس کو کتابوں اور ابنیاء سے نوازا ۔ آخری نبی حضرت محمدﷺ کے بعد اب کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ اب یہ ذمہ داری ہرہر مسلمان کی ہے وہ اس مشن کو لیکر آگے بڑھے ۔ اسی سوچ کے تحت 26اگست 1941ء کو لاہور میں مولانا سید ابواعلی مودودی ؒنے جماعت اسلامی کی بنیاد رکھی ۔جماعت کے 80ویں یوم تاسیس کے موقع پر قائدین اور کارکنان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا انہون نے کہا کہ ہم ایسا معاشرہ ، ایسا ملک چاہتے ہیں جس میں قرآن وسنت کا نظام ہو ۔ جہاں کی عدالت ، معیشت ،سیاست، نبی اکرمﷺکے اسوہ حسنہ کے مطابق ہوں ۔ آج پوری دنیا میں باطل نظام ناکام ہوا اورسید ابواعلی مودودی کانظریہ کامیاب ہورہا ہے۔ جماعت اسلامی فرقہ واریت سے بالاتر ہوکر اقامت دین کی جدوجہد میں مصروف عمل ہے ۔ ہم ملک میں کسی ایک فرد کی نہیں بلکہ نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں ۔ امیر جماعت نے سوال اٹھایا کہ حکومت نیٹوفوج کو سہولت دینے کے حوالے سے قوم کو آگا ہ کرے یہ فیصلہ کس فورم پر ہوا ؟ اور رات کے اندھروں میں کس پریشر کے نتیجے میں نیٹو فورسزکو شہروں میں جگہ دی گئی ۔جو جرم پرویز مشرف نے کیا تھا وہی کام موجودہ حکومت امریکہ کی افواج کو سہولت دے کر کر رہی ہے ۔ انہوں نے موجودہ حکومت کومتنبہ کیا کہ وہ بند کمرے میں ایسے فیصلے کرنے سے باز رہے ۔ سراج الحق نے کہا کہ مینارپاکستان کا واقعہ ہو یا چوہنگ میں خواتین کے ساتھ اجتماعی زیادتی جیسا سانحہ یہ نئی تہذیب کے نتائج ہیں ۔ نور مقدم کے واقعہ نے قوم کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ اگر ملک میں اسلامی تہذیب نہیں ہوگی تو مغربی تہذیب کے زیر اثر ایسا کی کلچر فروغ پائے گا۔ لاہور میں میڈیکل کالجز کے طلبہ وطالبات اور ینگ ڈاکٹرزپر پو لیس کی طرف سے تشدد ، شیلنگ ، لاٹھی چارج کو ریاستی رہشت گردی قرار دہتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ پاکستان کے آئین کے آٹیکل 16,17,19 کے خلاف ہے ۔ حکومت فوری طور پر ملک کے مستقبل میڈیکل کے طلبہ وطالبات کے تحفظات دور کرے اور مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کو فوری طور پر حل کیا جائے ۔وزیراعلی پنجاب پولیس گردی کا فوری نوٹس لیں ۔اورزہریلی گیس استعمال کرنے کے حوالے سے ذمہ داران کو فوری سزادیں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں