پاکستانی ایٹمی اثاثوں کی رسائی؟ بھارتی صحافی کے سوال پر حامد میر نے ایسا جواب دیا کہ بڑے بڑوں کو چپ لگا دی

اسلام آباد(پی این آئی) سینئر صحافی حامد میر نے پاکستان کے ایٹمی اثاثوں سے متعلق سوال پربھارتی اینکر کو لاجواب کردیا، بھارتی اینکر نے پروپیگنڈا پر مبنی سوال کیا کہ افغانستان کے طاقتور گروپ کا اگلا ہدف پاکستان کے نیوکلیئر ہتھیار ہوسکتے ہیں، جس پر حامد میر نے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کا امریکا، بھارت، اسرائیل کی ایجنسیاں کوئی سراغ نہیں لگا سکیں تو افغانستان کے طاقتور گروپ کیسے پتا لگالیں گے؟

تفصیلات کے مطابق بھارتی ٹی وی اینکر نے سینئر صحافی حامد میر سے سوال کیا کہ ”برطانوی کمانڈر کا کہنا ہے کہ افغانستان کے طاقتور گروپ کا اگلا ہدف پاکستان کے نیوکلیئر اثاثے ہوسکتے ہیں، افغانستان کے طاقتور گروپ ڈیورنڈ لائن کو بھی تسلیم نہیں کرتے، ماضی میں یہ ہوچکا ہے، اب پاکستان کیلئے کیا مشکل ہوسکتی ہے؟“ اس سوال کے جواب میں حامد میر نے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے بارے میں نہ امریکی ایجنسیوں کو پتا چل سکا، بھارت، اسرائیل کی ایجنسیاں بھی پاکستان کے نیوکلیئر اثاثوں کے مقامات کا کوئی سراغ نہیں لگا سکے، تو افغانستان کے طاقتور گروپ اس کا سراغ کیسے لگا سکیں گے؟ میں یہ بات وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان ایٹمی ہتھیار بہت محفوظ ہاتھوں میں ہیں، میری اس پر بہت زیادہ ریسرچ ہے۔ حامد میر نے کہا کہ 2008، 2009 میں پاکستان کے نیوکلیئر ہتھیاروں کے بارے بہت کچھ لکھا ہے، اور پھرنائن الیون کے بعد 2003 اور 2004 میں جب پاکستان کے ایٹمی اثاثوں بارے باتیں ہورہی تھیں ، تب بھی بہت سارے سائنسدانوں کے انٹرویوز کیے، لیکن میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیار بہت زیادہ محفوظ ہاتھوں میں ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں