بڑا بریک تھرو، طالبان اور افغان حکومت کے درمیان اہم ترین معاہدہ طے پا گیا

اسلام آباد (پی این آئی)افغانستان کے قائم مقام وزیر داخلہ عبدالستار میرز کوال کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کابل پر حملہ نہ کرنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔قائم مقام افغان وزیر داخلہ نے بتایا کہ معاہدے کے تحت عبوری حکومت کو اقتدار کی منتقلی پرامن ماحول میں ہو گی۔دوسری جانب افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ طالبان کو اقتدار کی منتقلی کے لیے افغان صدارتی محل میں مذاکرات جاری ہیں جس میں عبداللہ عبداللہ ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں۔افغان میڈیا کے مطابق علی احمد جلالی کو نئی عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کیا جائے گا۔

کابل میں امریکی فوج کے اڈے باگرام پرطالبان کا کنٹرول، 5 ہزار طالبان یہاں قید ہیں

کابل (پی این آئی) افغان طالبان جنگجو اتوار کے روز افغانستان کے دارالحکومت داخل ہوگئے ہیں اور انہوں نےاشرف غنی کی حکومت سے غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔خبر رساں ادارے نے افغان حکام کے حوالے سے بتایا کہ افغان حکام نے بگرام ایئربیس طالبان کے حوالے کر دیا ہے جہاں پانچ ہزار سے زائد قیدی موجود ہیںلیکن افغانستان کی محصور حکومت کو اب بھی امید ہے کہ انتقال اقتدار کے لیے ایک عارضی حکومت قائم کی جائے گی تاہم حکومت کے پاس آپشن بہت محدود رہ گئے ہیں۔قائم مقام وزیر داخلہ عبدالستار مرزاکوال نے اقتدار پرامن طریقے سے عبوری حکومت کو منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزیر داخلہ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ افغان عوام کو گھبرانے کی ضرورت نہیں، کابل شہر پر حملہ نہیں ہوگا اور عبوری حکومت کی اقتدار کی منتقل پُرامن طریقے سے ہوگی۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں