مکہ(مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی) سعودی عرب نے یکم محرم سے بین القوامی متعمرین کے لیے عمرہ سیزن کا اعلان کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی حکومت نے یکم محرم سے دنیا بھرسے معتمرین کے لئے عمرہ سیزن کھولنے کا فیصلہ کیا تاہم یہ فیصلہ مشروط ہے۔ معتمرین کو عمرے کی ادائیگی کے لیے صحت اورسلامتی سے متعلق قواعد وضوابط پرعمل پیرا ہونا ہوگا۔ کورونا سے بچا ئوکی ویکسین لگوانے والے بحفاظت عبادت کرسکیں گے۔سعودی وزارت حج اور عمرہ کے منظورشدہ اوربااعتماد پورٹلز کے ساتھ B2B اور B2C شرائط کے تحت آن لائن بکنگ، رہائش اور سفری سہولیات کی بکنگ کرائی جا سکے گی۔اس ضمن میں غیرملکی متعمرین کے لیے مسجد حرام میں نمازوں کی ادائیگی کا شیڈول ترتیب دینے کے لیے 500 عمرہ کمپنیاں معتمرین کے خیرمقدم کی تیاریوں میں مصروف عمل ہیں۔واضح رہے کہ رواں سال حج سیزن کے دوران ایک بھی کووڈ کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ کورونا وبا کے باعث گذشتہ سال 10 ہزارسعودی مسلمانوں کو حج ادا کرنے کی اجازت دی گئی تھی جبکہ اس بارعازمین حج کی تعداد بڑھ کر قریب 60 ہزار رہی۔حج سیزن کے مکمل ہونے کے بعد عمرہ زائرین کا پہلا گروپ مسجد حرام پہنچ گیا۔ اس سے قبل مسجد حرام میں معتمرین اور نمازیوں کے استقبال کی تیاریاں مکمل کر لی گئی تھیں۔ اعتمرنا ایپلی کیشن سے بکنگ کے ذریعے عمرے کی ادائیگی کا سلسلہ شروع ہوگیا۔عرب ٹی وی کے مطابق اس سلسلے میں مسجد حرام کے امور کے نگرانِ اعلی کے سکریٹری ڈاکٹر سعد المحیمید نے بتایا کہ جنرل پریذیڈنسی نے معتمرین اور نمازیوں کے استقبال کے لیے اپنی تمام افرادی قوت اور آلات کا استعمال کیا ہے۔ یہ اقدامات احتیاطی تدابیر کے مطابق کیے گئے ۔المحیمید نے مزید بتایا کہ احتیاطی تدابیر اور حفاظتی اقدامات میں حرم میں آمد و رفت ، عمرہ اور نماز کے دوران میں نمازیوں کا قریب نہ ہونا شامل ہے۔ حرم کے تمام داخلی راستوں پر جسمانی درجہ حرارت جانچنے کے آلات فراہم کر دیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی تربیت یافتہ عملہ بھی پوری طرح چوکس ہے تا کہ مسجد حرام کا رخ کرنے والوں کی سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔المحیمید کے مطابق جنرل پریذیڈنسی نے معتمرین کے جتھوں کے بیچ سماجی فاصلہ یقینی بنانے پر کام کیا ہے۔ ہر گروپ کے اندر آنے اور باہر جانے کے واسطے حرم کی دروازے مختص کیے گئے ہیں۔ اس کا مقصد کسی بھی قسم کی بھیڑ سے بچنا ہے۔دی عرب کی جانب سے جن ممالک کے عازمین پر عمرہ ادائیگی کی پابندی عائد کی گئی، اُن میں پاکستان، بھارت، انڈونیشیا، مصر ترکی، ارجنٹائن، برازیل، جنوبی افریقہ اور لبنان شامل ہیں۔نوٹی فکیشن کے مطابق ان ممالک کے افراد صرف ایک صورت 14روز قرنطینہ کریں پھر وہ سعودی عرب میں داخل ہو سکیں گے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں