حرم مکی کے سینئر موذن شیخ عبدالرحمان انتقال کر گئے

اسلا م آباد(پی این آئی)حرم مکی کے سینئر موذن شیخ عبدالرحمان العجلان 85 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ سعودی میڈیا کے مطابق سینئر موذن شیخ عبدالرحمان العجلان قصیم کی عدالتوں کے سابق سربراہ بھی تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شیخ عبدالرحمان العجلان نے کورونا وبا کے دوران بھی آن لائن تدریس جاری رکھی۔ شیخ عبدالرحمان نے تعلیم مکمل کرنے کے بعد شرعی علوم پر اپنی توجہ مرکوز کی اور خود کو مسجد الحرام میں تدریس کے لیے وقف کر لیا، وہ تقریباً 35 برس سے زائد عرصے تک مسجد الحرام میں درس دیتے تھے

مسجد نبوی کے امامت کرانے والے دنیا کے خوش قسمت ترین باپ بیٹا

مدینہ (پی این آئی) کراچی کے روزنامہ امت میں ضیاء چترالی کے مضمون میں فراہم کی جانے والی معلومات کے مطابق مدینہ شریف میں میں ایک ایسا خوش نصیب گھرانہ بھی ہے، جس میں بیک وقت مسجد نبویؐ کے دو امام ہیں۔ باپ کو بھی یہ اعزاز حاصل اور بیٹے کو بھی۔ یہ ہے حرم مدنی کے سب سے سینئر امام و خطیب فضیلۃ الشیخ علی بن عبد الرحمن الحذیفی کا گھرانہ۔
شیخ حذیفی کو 43 برس قبل چھ جمادی الآخر سن 1399ھ کو مسجد نبویؐ میں امام وخطیب منتخب کیا گیا تھا۔ اس کے دو برس بعد رمضان المبارک 1401ھ میں شیخ موصوف مسجد الحرام میں امام مقرر ہوئے، پھر سال1402ھ میں انہیں دوبارہ مسجد نبویؐ کا امام وخطیب مقررکر دیا گیا اور اس وقت سے شیخ مستقل مسجد نبویؐ میں امام وخطیب کے عہدے پرفائز ہیں۔ شیخ حذیفی کو مسجد نبویؐ کی دستیاب تاریخ میں یہ اعزاز حاصل ہے ہوا ہے کہ ان کے بیٹے احمد بن علی الحذیفی کو بھی مسجد نبوی کا امام مقرر کیا گیا۔ گزشتہ دنوں حسن اتفاق سے شیخ علی حذیفی اور ان کے صاحبزادے احمد حذیفی نے مسجد نبویؐ میں ایک ساتھ نماز تہجد کی امامت کرائی۔ دونوں باپ بیٹے کی مسجد نبوی میں ایک نماز کی امامت کرانا دلچسپ اتفاق ہے۔ پچھلے برس بھی ایک آدھ مرتبہ ایسا ہوا تھا۔
شیخ علی الحذیفی کی عمر 76 برس ہے، وہ اب ضعف کی وجہ سے تراویح نہیں پڑھا رہے۔ صرف فرض نمازوں کی امامت کراتے ہیں۔ رمضان میں صرف نماز مغرب پڑھاتے ہیں۔ 25 اور 28 رمضان کی رات بھی دونوں باپ بیٹے یکجا نماز پڑھائیں گے۔ مسجد نبویؐ میں آئمہ اور مؤذنین کے انتظامی امور کے ادارے کی طرف سے ٹویٹر پر جاری ایک بیان 22 رمضان المبارک کی رات مسجد نبوی میں نماز تہجد کی امامت کے لیے آئمہ کا شیڈول جاری کیا گیا۔ اس شیڈول میں یکے بعد دیگر دونوں باپ بیٹے کو امامت کے فرائض انجام دینا تھے۔ پہلی رکعات میں الشیخ ڈاکٹر علی بن عبدالرحمان الحذیفی کو امامت کی ذمہ داری سونپی گئی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں