لاہور(پی این آئی) وزیراعظم عمران خان اور جہانگیرترین کے درمیان خاموش ملاقات ہوچکی ہے، سینئر صحافی طلعت حسین نے کہا کہ ملاقات میں گلے شکوے شکایات کا تبادلہ ہوا ،جہانگیرترین نے کہا کہ چینی کی قیمت بڑھنے سے میرا کوئی لینا دینا نہیں، جہانگیرترین کو علی ظفرکی سفارشات پر مقدمات میں کچھ ریلیف مل سکتا ہے، یہ ملاقات جہانگیرترین گروپ کے وفد کی ملاقات سے قبل ہوچکی تھی۔انہوں نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے جہانگیرترین سے خاموش ملاقات کی،ملاقات میں بہت سارے ایسے معاملات جو جہانگیرترین گروپ کی ملاقات میں طے پانے تھے، عمران خان اور جہانگیرترین کی ملاقات میں طے ہوچکے تھے۔مستندمعلومات کے مطابق جہانگیرترین گروپ کے وفدکی ملاقات سے قبل عمران خان اور جہانگیرترین کے درمیان جو ملاقات ہوئی اس میں ایک اور شخص بھی موجود تھی۔کچھ گلے شکوے شکایات ہوئیں، عمران خان کے نزدیک چینی کی قیمتوں سے متعلق جہانگیرترین بہتر کردار ادا کرسکتے تھے، لیکن چینی قیمتیں بڑھانے میں کردار رہا ہے۔چینی کی قیمتوں سے متعلق ایکشن لینا ناگزیر ہوچکا تھا، جب ایکشن لیا گیا تو توپوں کا رخ جہانگیرترین کی طرف بھی ہونا تھا، جہانگیرترین کا مئوقف تھا کہ مارکیٹ کے اندر اگر چینی کی قیمت بڑھ رہی ہے تو وہ اس کو کنٹرول نہیں کرسکتے، کچھ معاملات طے ہوئے دونوں اطراف معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی گئی، جہانگیرترین کے کیسز کافی پیچیدہ ہوچکے ہیں، میڈیا کو دکھانے کیلئے جہانگیرترین کیخلاف ایکشن لیا گیا کہ دیکھیں کیا دبنگ بندہ ہے جو اپنے دوستوں کو بھی نہیں چھوڑ رہا۔جہانگیرترین کے مخالف گروپ اور کچھ دوستوں نے ان کیخلاف کام کیا، کہ جہانگیرترین کو فارغ کیا جائے اور ایکشن لیا جائے۔ جس پر جہانگیرترین کیخلاف ایف آئی آرزدرج ہوگئیں۔ اب علی ظفر پر ہے کہ وہ وزیراعظم کو کیا سفارشات پیش کرتے ہیں؟ہوسکتا جہانگیرترین کو مقدمات میں کچھ ریلیف مل جائے۔ قابل ذکر بات ہے کہ اگر جہانگیرترین کو ریلیف نہیں دینا تھا تو میٹنگ کو پبلک کیوں نہیں کیا گیا؟بہرحال وزیراعظم اور جہانگیرترین کے قریبی ذرائع کہیں گے کہ میٹنگ نہیں ہوئی ،اگر وہ میٹنگ کو مسترد کریں گے تو ہم معلومات سامنے لائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں