کراچی کی ہوا کو بہتر کیسے بنایا جائے؟ امریکا نے اہم قدم اٹھا لیا

کراچی (آئی این پی ) امریکی قونصل جنرل رابرٹ سلبرسٹین نے کہا ہے کہ اگر ہم کراچی کی ہوا کا معیار بہتر بنا سکے تو اس کے معاشی و سماجی فوائد واضح نظر آنے لگیں گے، کیوں کہ صاف ہوا کے نتیجے میں بہتر صحت اور پیداواری صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔تفصیلات کے مطابق امریکی قونصل خانہ کراچی کی جانب سے منگل کو 2021 اور مستقبل میں کراچی کی ہوا کا معیار کے عنوان کے تحت ایک ورچوئل کانفرنس منعقد کی گئی، جس میں

کراچی کے نامور پالیسی ساز، ماحولیاتی تبدیلی کے ماہرین اور مختلف ممالک کے سفارت کاروں نے شرکت کی۔برطانیہ، جرمنی، اٹلی، فرانس اور جاپان کے سفارت کاروں نے ہوا کا معیار جانچنے کے مانیٹرز سے متعلق اپنے تجربات بیان کیے اور کراچی کی ہوا میں موجود آلودگی کو کم کرنے کے طریقے بتائے۔پینل پر موجود دیگر مہمانوں نے پاکستان میں امریکی مشن کی جانب سے نصب شدہ ہوا کا معیار جانچنے والے مانیٹرز کی تفصیلات بیان کیں اور فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے پالیسی ساز سفارشات بھی پیش کیں۔اس کانفرنس کا مقصد کراچی میں ہوا کا معیار بہتر بنانے کے لیے اصیل الوقتی (real-time) مانیٹرز کو فروغ دینا تھا، جس میں ہوا میں آلودگی کی پیمائش اور اس کی نگرانی کرنے کے لیے کم لاگت پر مبنی ہوا کے معیار کو جانچنے والے پروگراموں پر گفتگو کی گئی۔واضح رہے کہ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے پوری دنیا میں ہوا کا معیار جانچنے والے 60 سے زائد مانیٹر لگائے ہیں، جن میں سے 4 پاکستان میں موجود ہیں، ان مانیٹرز سے حاصل ہونے والا رئیل ٹائم ڈیٹا سائنس دانوں اور پالیسی سازوں کو مدد فراہم کرتا ہے اور شفاف انداز میں عوام کے مشاہدے کے لیے بھی دستیاب رہتا ہے۔امریکی قونصل جنرل رابرٹ سلبرسٹین اور وزیر اعلی سندھ کے مشیر برائے ماحول، ماحولیاتی تبدیلی اور ساحلی ترقی مرتضی وہاب نے کانفرنس سے خطاب کیا، رابرٹ سلبرسٹین نے کہا کہ درست ڈیٹا ہمیں مسائل کو سمجھنے اور ان کے مطابق فیصلے کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے، ہوا میں آلودگی کم کر کے سانس اور دیگر امراض کے نتیجے میں ادویات اور علاج معالجے پر آنے والے اخراجات میں بھی کمی آئے گی۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں