اسلام آباد(آئی این پی )نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی) نے ملک میں کورونا کے مثبت کیسز بڑھنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔این سی او سی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کورونا کے بڑھتے کیسز کا جائزہ لینے کے لیے خصوصی اجلاس ہوا جس میں کورونا کے بڑھتے کیسز پر تشویش کا اظہار کیا
گیا۔ این سی او سی کے مطابق کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 5 سے 6 فیصد تک ہوگئی ہے، پنجاب، اسلام آباد، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر کے بڑے شہروں میں مثبت کیسز کی شرح بڑھی ہے، وفاق کی تمام اکائیاں ایس اوپیزپر سختی سے عملدرآمد کے لیے فوری اقدامات کریں۔این سی اوسی نے وبا کے کنٹرول کرنے کے لیے پنجاب حکومت کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔اعلامیے کے مطابق پنجاب کے مختلف شہروں میں لاک ڈائون میں توسیع کے لیے مزید اقدامات زیر غور ہیں ، اس کے علاوہ خیبرپختونخوا کے بعض شہروں میں بھی لاک ڈان میں توسیع سمیت مختلف اقدامات پر غور کیا گیا ہے۔این سی او سی اجلاس میں کورونا وبا کی نئی قسم کے پھیلا پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔این سی او سی کا کہنا ہے کہ بعض ملکوں سے بین الاقوامی سفرپر مزید پابندی پر فیصلہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ہوگا۔۔۔۔۔ حساب برابر ہو گیا، یوسف رضا گیلانی کی شکست پر سینئر صحافی حامد میر بھی میدان میں آگئے، حیران کن بات کہہ دی اسلام آباد(پی این آئی ) حکومتی امیدوار صادق سنجرانی 48 ووٹ حاصل کر کے چئیرمین سینیٹ منتخب ہو گئے ۔پریزائیڈنگ افسر کے مطابق 98 سینیٹرز نے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ پریزائیڈنگ افسرسید مظفر حسین شاہ نے چئیرمین سینیٹ کے نتائج کا اعلان کیا جس کے مطابق صادق سنجرانی 48 ووٹ حاصل کر کے چئیرمین سینیٹ منتخب
ہوئے، یوسف رضا گیلانی نے 42 ووٹ حاصل کیے جب کہ یوسف رضا گیلانی کے8 ووٹ مسترد بھی ہوئے۔حکومتی سینیٹرز نے چئیرمین سینیٹ کا اعلان ہوتے ہی جشن منانا شروع کر دیا جب کہ اپوزیشن ارکان کی جانب سے نعرے بازی کی گئی۔صادق سنجرانی ایک بار پھر چئیرمین سینیٹ بننے میں کامیاب ہو گئے جب کہ اسی حوالے سے سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ حفیظ شیخ کے بھی سات ووٹ مسترد ہوئے تھے گیلانی کے بھی سات ووٹ مسترد ہو گئے،حساب برابر کر دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ سنجرانی کے 48 ووٹ نکلے اور گیلانی کے 42 ووٹ نکلے لیکن خفیہ کیمروں کی کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی۔حامد میر نے مزید کہا کہ مانیں یا نہ مانیں پی ڈی ایم کے سات ووٹروں نے یوسف رضا گیلانی کے ساتھ دھوکہ کیا ۔۔واضح رہے کہ آج ،چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کیلئے پریذائیڈنگ افسر مظفر حسین شاہ نے نو منتخب سینیٹرز سے حلف لیا ، جس کے بعد انہوں نے نئے سینیٹرز کو دستخط کے لیے بھی بلایا۔اس سے قبل چیئر مین اور ڈپٹی چیئر مین سینٹ کے انتخابات کیلئے بلائے گئے اجلاس کے دوران پولنگ بوتھ کے اندر خفیہ کیمروں کی تنصیب کا انکشاف ہوا جس سے اپوزیشن نے خوب شور شرابا کیا ۔ے اپوزیشن رہنمائوں سینیٹر مصدق ملک اور سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کیمرے میڈیا کو دکھانے کے بعد نکال دیئے اور معاملے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا
الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ نوٹس لے،یہ آرٹیکل 62 اور 63 کا کیس ہے جس کا ذمہ دار صادق اور امین نہیں رہا، پی ٹی آئی کو اپنے سینیٹرز پر اعتماد نہیں اس لیے کیمرے لگوائے جن کا رخ ووٹر کے چہرے اور بیلٹ پیپر کی طرف ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں