اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی کامران خان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد نئے سرے سے جنم لے گی۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد سے سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کے ہاتھوں حکومتی امیدوار حفیظ شیخ کی شکست
کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا ، اس حوالے سے قومی اسمبلی کا اجلاس ہفتے کے روز طلب کیا جائے گا جس میں وزیر اعظم عمران خان اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے۔کہ وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کیلئے صدر پاکستان کو ایڈوائس ارسال کی جس کی روشنی میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہفتے کے روز دوپہر12بجے طلب کیا گیا ۔اسی حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے سینئر صحافی کامران خان کا کہنا ہے کہ پرسوں 12 بجے کے قریب عمران خان قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لے لیں گے، اس کے ساتھ انکی حکومت نیا جنم لے گی۔پرسوں کے بعد بھی ان کے پاس اتنی مدت ہوگی جو90 کی دہائی میں ایک حکومت کی ہوتی تھی، نئی عمران خان حکومت عوام کی توقعات سے قریب تر ہوگی اور وہ اپنے گرد و پیش کے گند کو دور کریں گے۔۔۔ دوسری طرف وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد اپوزیشن نے بھی حکمت عملی کی تیاری شروع کر دی ہے ، معتبر ذرائع نے بتایا کہ سینیٹ انتخابات کے بعد زرداری ہاؤس اسلام آباد میں گذشتہ روز ایک مختصر اجلاس ہوا ، جب کہ آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات بھی گذشتہ رات ہوئی ، دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں تجویز سامنے آئی کہ اگر وزیراعظم عمران خان کے لیے اعتماد کاووٹ لینے کے لیے قومی اسمبلی اجلاس بلایا جاتا ہے تو پی ڈی ایم اس کا حصہ نہ بنے ،باوثوق ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ امکان ہے کہ بعض پی ٹی آئی ارکان بھی قومی اسمبلی کے اس اجلاس میں حصہ نہیں لیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں