پارلیمنٹ حملہ کیس، پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں نے بریت کی درخواست دیدی

اسلام آباد(این این آئی) پی ٹی آئی کے سینئر رہنمائوں نے پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس میں بریت کی درخواست دائر کردی۔جمعرات کواسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بریت کے بعد پی ٹی آئی کے7سینئر رہنمائوں

نے بھی بریت کی استدعا کردی۔پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، شفقت محمود، اسدعمر، پرویزخٹک اور علیم خان نے پی ٹی وی حملہ کیس میں بری کرنے کی استدعا کی ہے۔پی ٹی آئی رہنمائوں کی درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ 2014میں حکومت مخالف احتجاج کیا، آج بھی احتجاج ہورہے ہیں جب کہ عوامی تحریک کے کارکنان نے پارلیمنٹ کی طرف رخ کیا تھا۔انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 18مارچ تک 3آٹا بحران شروع، سمگلنگ یا ناقص منصوبہ بندی؟ شہری علاقوں میں آٹے کے حصول کیلئے اصل شناختی کارڈ لازم قرار، دیہی علاقوں میں سپلائی بند عوام پریشانبریت کی درخواستوں پر دلائل طلب کرلیے۔۔۔۔وہاڑی(این این آئی)آٹے کا دوبارہ اٹھتاہوابحران سنگین شکل اختیارکرنے لگا،شہری علاقوں میں آٹاکے حصول کیلئے اصل شناختی کارڈلازم قرارجبکہ دیہی علاقوں میں سپلائی بندہونے سے عوام پریشان ہے۔تفصیل کے مطابق محکمہ خوراک کے افسران اوراورضلعی انتظامیہ ضلع میں آٹاکے بحران سے یکسرانکاری ہیں لیکنحقیقت میں دیہی اورشہری علاقوں میں آٹاکی دستیابی دن بدن بدترین صورتحال اختیارکرتی جا رہی ہے اس وقت ضرورتمندافرادآٹاکے حصول کیلئے مارے مارے پھررہے ہیں انتظامیہ اورمحکمہ فوڈکی طرف سے آٹاکی عام اوروافرمقدارمیں گندم دستیابی کے تمام دعوے جھوٹ اورفریب ثابت ہورہے ہیں کیونکہ کئی کئی روزتک

عوام کوآٹانہیں ملتااگرکسی جگہ سے دستاب ہوبھی جائے توایک روزپہلے نام لکھواناپڑتاہے اگلے روز آٹا دیا جاتا ہے شہری علاقوں میں آٹاکے سیل پوائنٹ پراصل شناختی کارڈکی شرط عائدکردی گئی ہے دیہی علاقوں میں مزدورپیشہ لوگوں کیلئے آٹاکاحصول ناممکن بنادیاگیاہے شہریوں غلام رسول، عبدالرشید، اللہ دتہ صابر،عقیل احمد، ربنواز، غلام مجتبی، محمد عرفان، محمد آصف نے صحافیوں کوبتایاکہ صرف20تھیلے سیل پوائنٹ پرسفارشی لوگوں کودے دیئے جا تے ہیں  باقی لوگ 2500روپے فی من آٹاخریدنے پرمجبورہیں جس سے لگتاہے کہ آٹابیرون ملک افغان بارڈرکے ذریعے سمگل کیاجارہاہے اورانہیں کوئی پوچھنے والانہیں ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں