اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد(این این آئی)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ سکروٹنی کمیٹی کے اجلاس کے بعد اکبر ایس بابر درخواست دہندہ نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا ٹاک کے دوران تاثر دینے کی کوشش کی کہ سکروٹنی کمیٹی جانبدار ہے وہ حقیقت کے بالکل برعکس ہے ۔سکروٹنی کمیٹی اپنے مقرر
کردہ TORs کے مطابق بڑی محنتاور دیانتداری سے کام کر رہی ہے ۔جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بدھ کو سکروٹنی کمیٹی کا اجلاس2:40پر شروع ہوا سائل اکبر ایس بابر بمعہ وکیل اور پاکستان تحریک انصاف کے نمائندگان بمعہ وکیل پیش ہوئے ۔کمیٹی نے قانونی طریقہ کار کے مطابق ان دستاویزات جو کہ دونوں فریقین نے کمیٹی کو جمع کرائی تھیں ان کی چھان بین شروع کی ۔بالخصوص پی ٹی آئی کی طرف سے جمع کرائی گئی دستاویزات اور جوابات جو کہ درخواست دہندہ کی جمع کرائی گئی دستاویزات کی بنیاد پر سوالات کی شکل میں کمیٹی نے پی ٹی آئی سے کیے تھے ان جوابات پر بحث شروع کی ۔اس دوران سائل اور اس کے وکیل نے کمیٹی کے کام میں بار بار رکاوٹ ڈالنے اور کمیٹی کو دباو میں لانے کی کوشش کی ۔اس پر کمیٹی نے متفقہ طور پر یہ موقف اپنایا اور فریقین کو یقین دلایا کہ کمیٹی اپنی سفارشات بغیر کسی دباو کے الیکشن کمیشن کے سامنے جمع کرانے کی پابند ہے ۔مذید براں کمیٹی نے یہ واضح کیا کہ کمیٹی فریقین کے دباو میں نہیں آئیگی اور اپنی سفارشات غیر جانبدارانہ اور شفاف طریقے سے الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کرے گی۔اس دوران سائل نے کمیٹی سے کہا کہ وہ اس کمیٹی پر اعتماد نہیں کرتے جس پر کمیٹی نے مجبورا اپنا اجلاس ختم کر دیا ۔سکروٹنی کمیٹی ابھی بھی اپنے طے شدہ TORs کے مطابق میرٹ اور شواہد کی روشنی میں اپنی سفارشات
مرتب کر کے الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کرے گی ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں