اسلام آباد(آئی این پی) پاکستان نے کرونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے دی،تفصیلات کے مطابق ڈریپ رجسٹریشن بورڈ کی جانب سے برطانوی ویکسین اے زیڈ ڈی 1222 کے ہنگامی استعمال کی اجازت دی گئی ہے،نجی ٹی وی کے مطابق اے زیڈ ڈی 1222کورونا ویکسین آکسفورڈ، آسٹرازنیکا کی تیار کردہ ہے،
منظوری ملنے پر آسٹرازنیکا ویکسین درآمدکے بعد پاکستان میں استعمال ہو سکے گی، برطانوی کرونا ویکسین کے استعمال کی اجازت پاکستان کمپنی نے مانگی تھی،کراچی کی فارما کمپنی آسٹرازینکا کی کرونا ویکسین درآمد کرے گی اور نجی سیکٹر کی درآمدہ اسٹرازینکا ویکسین کی قیمت حکومت طے کرے گی،آسٹرازنیکا کی کورونا ویکسین تمام عمر کے افراد کیلئے موثر پائی گئی ہے اور یہ ویکسین برطانوی وزارت صحت سے منظور شدہ ہے، اس ویکسین کی کامیابی کا تناسب 62 فیصد ہے۔۔۔۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عوام جیسا چاہتے تھے ویسا ہی قدم اٹھا لیالاہور (پی این آئی ) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا حکومتی اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔ جوڈیشل ایکٹوزم پینل کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں متفرق درخواست دائر کی گئی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں، جبکہ اس کے برعکس پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کیقیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ قیمتوں میں اضافہ آئین کے آرٹیکل 9 اور 14 سے متصادم ہے۔ عدالت عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی مناسبت سے قیمتوں کا تعین کرنے کا حکم دے۔یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خا ن نے گزشتہ روز پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی ۔ جس کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں
3 روپے 20 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 95 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے جب کہ لائٹ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 4 روپے 42 پیسے فی لیٹر اضافے کی منظوری دی گئی۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کی سمری وزیراعظم کو ارسال کی تھی جس میں پیٹرول 13روپے، ڈیزل 11روپے ، لائٹ ڈیزل 15روپے 33پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 10روپے 50 پیسے فی لیٹر اضافے کی سفار ش کی تھی تا ہم وزیر اعظم عمران خان نے اوگر کی جانب سے بھیجی گئی اس سمری کو مستر د کرتے ہوئے پٹرول کی قیمت میں 3 روپے ، لائٹ ڈیزل 4روپے 42پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 3روپے فی لیٹر اضا فے کی منظوری دیدی ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں