لندن (آئی این پی)برطانوی شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ امریکی اداکارہ میگھن مارکل نے تمام مواصلاتی رابطوں کی ویب سائٹس پراپنی سرگرمیاں ختم کردی ہیں۔ برطانوی اخبار “سنڈے ٹائمز” کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ شہزادہ ہیری اوران کی اہلیہ نے سوشل میڈیا اکائونٹس رضا کارانہ طورپر بند کردیے
ہیں۔ شاہی جوڑے نے فیس بْک ، “ٹویٹر” اور “انسٹاگرام” کو خیر آباد کہہ دیا ہے۔ ان تمام پلیٹ فارمز پر ان کے ایک کروڑ سے زیادہ فالورز ہیں۔شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کے قریبی ذریعے نے بتایا کہ شاہی جوڑے کا نئے آرچیل فاؤنڈیشن کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو استعمال کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور ان پلیٹ فارمز میں ذاتی طور پر ان دونوں میں سے کسی کی واپسی کا کوئی امکان بھی نہیں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزادہ ہیری اور اس کی اہلیہ سوشل میڈیا پر پھیلی نفرت سے مایوس ہوگئے تھے۔ تاہم سوشل میڈیا پر انہوں نے انسٹاگرام میں ان کے مشترکہ اکاؤنٹ پر شائع کردہ ٹیکسٹ میسج میں اکاؤنٹس کو بند کرنے کی وجہ واضح نہیں کی۔ انہوں نے انسٹا گرام پراپنے مداحوں کو الودفاعی پیغام شائع کیا جس کے بعد ان کے اکائونٹس خاموش ہوگئے۔ایک سال قبل شاہی جوڑے نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے سرکاری فرائض اور شاہی خطابات سے دستبردار ہو رہے ہیں۔ دبائو کا شکار ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی دوسری تحریک کا خطرہ واشنگٹن(این این آئی) کیپٹل ہل کی عمارت میں ہونے والے پرتشدد وا قعات کے بعد ا مریکی صد ر ڈونلڈ ٹرمپ کے مستعفی نہ ہونے پر ڈیموکریٹس ان کے خلاف مواخذے کی دوسری تحریک لانے کی تیاریاں کررہے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ڈیموکریٹس کا کہنا تھا کہ مواخذے کی تحریک کی کارروائی کا آغاز پیر سے شروع کردیا جائے
گا، یہ ایک ایسا عمل ہے جس میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں، اور یہ عمل 20 جنوری کو جوبائیڈن کی جانب سے صدارت سنبھالے جانے کے وقت تک مکمل نہیں ہوپائے گا۔ہائوس کی اسپیکر ننسی پیلوسی نے خبردار کیا کہ ڈیموکریٹس، ڈونلڈ ٹرمپ کے مستعفی ہونے سے قبل کارروائی کا آغاز کرسکتے ہیں یا نائب صدر مائیک پینس 25 ویں ترمیم نافذ کرسکتے ہیں، جس کے ذریعے کابینہ صدر کو ان کے عہدے سے ہٹا سکتی ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئٹ کا حوالہ دیتے ہوئے پیلوسی کا کہنا تھا کہ وہ منحرف اور خطرناک ہیں، انہیں ضرور جانا چاہیے۔ڈیموکریٹس کی جانب سے تیار کی گئی مواخذے کی تحریک میں کیپٹل ہل کی عمارت کو پہنچنے والے نقصان کا ذمہ دار ڈونلڈ ٹرمپ کو قرار دیا گیا ہے۔اس میں کہا گیا کہ اس تمام میں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا اور اس کے اداروں کی سیکیور ٹی کو شد ید خطر ے سے دوچار کیا، انہوں نے جمہوری نظام کی سا لمیت، اقتدار کی پرا من منتقلی میں مدا خلت اور حکومت کی تعاون برا نچ کو متاثر کیا، یا د ر ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ، جنہو ں نے اپنے حا میوں پر زور دیا تھا کہ وہ واشنگٹن میں نومبر کے صدارتی انتخاب کے خلاف ریلی کا انعقاد کریں تاحال منحرف تھے، یہاں تک کہ انہوں نے جمعرات کو ایک جاری ویڈیو بیان میں وعدہ کیا کہ وہ جوبائیڈن انتظامیہ کو اقتدار منتقل کردیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں