امریکی کمپنی کی تیار کردہ کورونا ویکسین پاکستانی ماحول کیلئے موزوں نہیں ہو گی، نامور ماہر صحت نے خدشہ ظاہر کر دیا

لاہور (پی این آئی) کورونا ٹاسک فورس کے سربراہ ڈاکٹرعطاء الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان نے چینی کمپنی کی ویکسین آرڈر کردی ہے، ابتدائی طور پر چینی کمپنی کی12لاکھ خوراکیں منگوائی گئیں تاکہ ہیلتھ ورکرز کو دی جاسکیں، امریکی کمپنی فائزر کی ویکسین پاکستانی ماحول کیلئے موزوں نہیں ہے۔ انہوں نے

نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ اس وقت دنیا کی 200 کمپنیاں کورونا کیخلاف ویکسین بنا رہی ہیں،ان میں 9 کمپنیاں ایسی ہیں جن کے کلینیکل ٹرائلز کا فیز تھری مکمل ہوگیا ہے، ان نو کمپنیوں میں 4 کمپنیاں امریکا، تین چین ، ایک برطانیہ اور ایک کمپنی روس کی ہے، ان میں سے ایک ویکسین فائزرجو سب سے پہلے آئی تھی، یہ ویکسین پاکستان کیلئے بہتر نہیں ہے، کیونکہ اس ویکسین کو 70 سے 80 درجہ حرارت سے بھی کم پر رکھنا پڑتا ہے،باقی ویکسین میں مختلف ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے،اس میں ایک نئی ٹیکنالوجی جو میسنجرآراین اے کو استعمال کرتی ہے، فائزر اور موڈرنہ نے استعمال کی ہے۔اس ٹیکنالوجی کے بارے میں بہت سی افواہیں بھی ہیں کہ آپ کی شخصیت کو بدل دے گی۔انہوں نے کہا کہ چین کی تین کمپنیوں میں ایک سینوفام ہے، مجھے پتا چلا ہے کہ سینوفام کوچنا گیا ہے، اس کا آرڈرز کیا گیا ہے، اس کی 12لاکھ خوراکیں بک کروائی ہیں تاکہ ہیلتھ ورکرز کو لگوائی جاسکیں۔ اس موقع پر طبی ماہرڈاکٹر منظور شازلی نے کہا کہ میں چین کی ویکسین یا پھر آکسفورڈ کی ویکسین لگوانا چاہوں گا۔دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 44 ہزار 392 کورونا ٹیسٹ کئے گئے، جس کے بعد مجموعی کووڈ 19 ٹیسٹس کی تعداد 68 لاکھ 19 ہزار 699 ہوگئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 2 ہزار 272 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، اس طرح پاکستان میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 4 لاکھ 86 ہزار 634 ہوگئی ہے۔ اب تک سندھ میں 2 لاکھ17 ہزار 636 ، پنجاب میں ایک لاکھ 40 ہزار 188، خیبر پختونخوا میں 59 ہزار 255، اسلام آباد میں 38 ہزار 146، بلوچستان میں 18 ہزار 218، آزاد کشمیر میں 8 ہزار 325 اور گلگت بلتستان میں 4 ہزار 866 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں