لاہور (پی این آئی) شدید دھند کے باعث موٹروے کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا۔ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق حد نگاہ کم ہونے کے باعث موٹروے ایم تھری کو لاہور سے رجانہ تک بند کردیا گیا ہے۔ ایم تھری پر حد نگاہ 200 سے 300 میٹر تک ہے۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ دھند کی وجہ سے موٹروے ایم ٹو
شیخوپورہ سے پنڈی بھٹیاں تک بند کردی گئی ہے۔ترجمان موٹروے پولیس نے ہدایت کی ہے کہ لوگ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور سفر کے دوران گاڑیوں پر فوگ لائٹس کے استعمال کو یقینی بنائیں۔خیال رہے کہ اتوار کے روز ہونے والی بارش کی وجہ سے دھند میں کمی آئی تھی اور پیر کو مطلع صاف رہا لیکن رات ہوتے ہی ایک بار پھر دھند نے ڈیرے ڈال لیے۔ ملک کی دوسری طویل ترین موٹروے کی تعمیر کا آغاز، منظوری دیدی گئی ملک کی دوسری طویل ترین موٹرے کی منظوری دے دی گئی، پشاور تا ڈی آئی خان موٹروے 360 کلومیٹر طویل ہوگی، منصوبے پر 270 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ کی حکومت نے ملک کی تیسری طویل ترین موٹروے تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ خیبرپختونخواہ کے جنوبی اضلاع کیلئے صوبائی دارالحکومت پشاور سے ڈی آئی خان تک تقریباً 360 کلومیٹر طویل شاہراہ تعمیر کی جائے گی۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان گزشتہ برس پشاور سے ڈی آئی خان موٹروے کی الائنمنٹ کی اُصولی منظوری دے دی تھی جس کے بعد منصوبے کی تعمیر کیلئے کروایا جانے والا سروے اس وقت جاری ہے۔ بتایا گیا ہے پشاور سے ڈی آئی خان موٹروے کی کہ مجوزہ الائنمنٹ تقریباً 360 کلومیٹر طویل ہے ، جو 18 انٹر چینجز، 45 پل اور 3ٹنلز پر مشتمل ہے ، جس کے ذریعے جنوبی اضلاع اور تحصیلوں کے آبادی والے تمام دیہات اور قصبوں سمیت ترقی سے محروم علاقوں کو رسائی دی جائے گی ۔یہ موٹروے پشاور میں چمکنی کے مقام سے شروع ہو کر درہ آدم خیل ،کوہاٹ، ہنگو ، کرک ، بنوں، لکی مروت، ڈی آئی خان تک جائے گی۔ تقریباً 250ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے اس منصوبے کو جلد شروع کرکے تیز رفتاری سے مکمل کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔ یہاں یہ واضح رہے کہ خیبرپختونخواہ کی جانب سے شروع کیا گیا یہ موٹروے کا دوسرا منصوبہ ہو گا۔ اس سے قبل خیبرپختونخواہ حکومت نے سوات موٹروے کا منصوبہ شروع کیا تھا۔ خیبرپختوںخواہ ملک کا پہلا صوبہ ہے جو اپنے وسائل سے موٹروے کا منصوبہ شروع کر چکا ہے۔ سوات موٹروے کا فیز ون مکمل ہو چکا، جبکہ فیز ٹو پر اگلے سال اگست میں کام کا آغاز ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں