،گلگت بلتستان کشمیرکا حصہ نہیں، گلگت بلتستان کو صوبے بنانے کے لیے چین کی سپورٹ حاصل ہو گئی

اسلام آباد(پی این آئی) وزیر اطلاعات ونشریات گلگت بلتستان فتح اللہ خان نے کہا ہے کہ سی پیک میں گلگت بلتستان کیلئے ایک بھی پراجیکٹ نہیں رکھا گیا،تحریک انصاف کی حکومت سی پیک میں گلگت بلتستان کیلئے باقاعدہ اپنا حصہ رکھے گی، گلگت بلتستان کو صوبے بنانے کے لیے چین کی سپورٹ حاصل ہے،بھارت

کاگلگت بلتستان کے حوالے سے ہمیشہ غلط پراپیگنڈا رہا ہے، گلگت بلتستان کشمیرکا حصہ نہیں بلکہ تنازعہ کشمیر کا حصہ ہے،گلگت بلتستان اپنے حقوق کیساتھ کشمیرکی آزادی کی جنگ بھی لڑ رہاہے، 2021 میں گلگت بلتستان عبوری آئینی صوبہ بنے گا،اس سلسلے میں تمام اسٹیک ہولڈرزایک پیج پہ ہیں،قومی اسمبلی اور سینٹ میں دو تہایی اکثریت کے ساتھ قرارداد منظور کی جاے گی۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فتح اللہ خان نے کہا کہ گلگت بلتستان اسمبلی کے اگلے اجلاس میں عبوری آئینی صوبے کی قرار داد منظور کی جائے گی،ریاست عبوری آئینی صوبے کا فیصلہ کر چکی ہے،،ڈھائی سال سے تحریک انصاف کی وفاقی حکومت گلگت بلتستان کیلئے فنڈز فراہم کرہی ہے،سکردو اور گلگت میں میڈیکل کالجز بنائے جائیں گے،دیامر بھاشا ڈیم منصوبے میں روزگار کا سب سے پہلے حقدار دیامر کے باشندے ہیں، وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور گلگت بلتستان کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں، حافظ حفیظ الرحمن نے دو ٹکے کا کام نہیں کیا بلکہ صرف باتوں کی حد تک عوام کو بے وقوف بنایا۔انہوں نے کہا کہ سکردو شہر میں سیوریج کا وسیع نظام بنایا جائیگا،شغر تھنگ اور شتونگ نالہ پراجیکٹ250بیڈ کا ہسپتال ہنزل پراجیکٹ پی ایس ڈی پی پراجیکٹ ہیں جنکے اور کام جاری ہے،سیاحت پرخصوصی توجہ د ی جارہی ہے،جس کیلئے سافٹ لون دئیے جائیں گے۔وزیر اطلاعات ونشریات گلگت بلتستان فتح اللہ خان نے کہا ہے کہ سی پیک میں گلگت بلتستان کیلئے ایک بھی پراجیکٹ نہیں رکھا گیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں