ہمارا مزید امتحان نہ لیں، ن لیگی اراکین اسمبلی نے اپنی قیادت کو مولانا فضل الرحمٰن کے بہکاوے میں آنے سے خبردار کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) مسلم لیگ ن والے قیادت کے سامنے ہاتھ جوڑ رہے ہیں کہ ہمارا مزید امتحان نہ لیں ، ہمیں معلوم ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کس قسم کی جماعتیں ہیں ، ان سے بڑا کوئی بے وقوف نہیں ہوگا کہ جو مولانا فضل الرحمان کے کہنے پر کھڑے ہوجائیں ، ان خیالات کا اظہار تجزیہ کار ایاز امیر نے کیا۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن میں ایسے جید لوگ موجود ہیں کہ جو مولانا فضل الرحمان کے بہکاوے میں نہیں آئیں گے جب کہ پیپلزپارٹی نے بالکل بھی ان چیزوں میں نہیں پڑنا ، یہ سب ایک طرف اب تو مولانا کو اپنے گھر کی فکر پڑگئی ہے کیوں کہ ان کی اپنی جماعت میں ان کے خلاف بغاوت ہوچکی ہے۔ایاز امیر نے کہا کہ ہم تو انتظار کررہے تھے کہ دسمبر میں اپوزیشن کے استعفے آئیں گے سارا معاملہ ٹھنڈا ہوچکا ، اتنی سردی ٹھنڈی نہیں جتنے پی ڈی ایم والے ٹھنڈے ہوچکے ہیں ، انہیں صرف میڈیا نے گرم رکھا ہوا ہے ، میڈیا پی ڈی ایم کو چابی دینے کی کوشش کررہا ہے لیکن اپوزیشن اتحاد چابی نہیں لے رہا ، جاتی امراء سے لر کے اسلام آباد تک بتادیں کہاں سیاسی درجہ حرارت موجود ہے ، کسی ایک مسلم لیگ ن کے رہنما کا بتادیں جو کہہ رہا ہو کہ ہم لانگ مارچ کی تیاری کررہے ہیں۔ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں میں تلخیاں مزید بڑھنے لگی، جےیو آئی کا پیپلزپارٹی سے سندھ میں 11 عہدے مانگے جانے کا انکشاف ‎ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں میں تلخیاں مزید بڑھنے لگی، شہید بے نظیر بھٹو کی برسی میں شرکت کے لئے آنے والے جے یو آئی کے وفد نے بلاول بھٹو کے ظہرانے اور پی ڈی ایم اجلاس میں عدم شرکت کرکے اپنے ارادے ظاہر کردئیے ہیں۔ اس حوالے سے جے یو آئی اور پیپلز پارٹی میں اختلاف کی اندرونی کہانی سامنے آئی ہے ۔نجی ٹی وی اے آر وائے فضل الرحمان کا بینظیر کی برسی میں شرکت سےانکار ذاتی ناراضی ہے، جے یو آئی سندھ میں مرضی کے افسران کی تعیناتی کی خواہشمندتھی، من پسند افسران کی تعیناتی نہ ہونے پر جے یو آئی نے اظہار ناراضی کرتے ہوئے یہ قدم اٹھایا۔ذرائع نے بتایا کہ جےیو آئی نے پیپلزپارٹی سے سندھ میں ایک دو نہیں گیارہ عہدے مانگے تھے، یہ مطالبات لاہور جلسے سامنےآئےتھے، پیپلز پارٹی کی جانب سے سرد مہری دکھانے کے باعث جےیو آئی رہنما نےپی پی کےگڑھ لاڑکانہ میں دھرنےکی دھمکی دی تھی جبکہ جے یو آئی کے مطالبات اور دھمکی پر پیپلزپارٹی شدید ناراض تھی۔

close