قومی اسمبلی سے استعفے اپوزیشن کو مہنگے پڑنے والے ہیں، وزیراعظم عمران خان کو قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت ملنے کا امکان

اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کی پوزیشن میں آگئے۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے معروف قانون دان اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر کے پی ڈی

ایم بہت بڑی بے وقوفی کر رہی ہے، ایسے عمران خان قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کی پوزیشن میں آگئے ہیں۔اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ اسمبلیوں سے مستعفی ہو کر پی ڈی ایم بہت بڑی غلطی کرے گی، تحریک انصاف ضمنی الیکشن میں باآسانی اپوزیشن کی نشستیں جیت لے گی۔ اپوزیشن کی اتنی نشستیں نہیں ہیں کہ وہ مستعفی ہو کر قومی اسمبلی کو مفلوج کر سکیں، اس لیے استعفے دینے کا نقصان حکومت کی بجائے پی ڈی ایم کو ہی ہوگا۔ رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتیں قومی اسمبلی سے مستعفی ہو بھی جائیں تو اس سے حکومت ختم نہیں ہوگی۔اعتزاز احسن کا بتانا ہے کہ حکومت کے خاتمے کیلئے قانونی طور پر کم سے کم 259 اراکین اسمبلی کا مستعفی ہونا ضروری ہے۔ اسمبلی 84 اراکین کی موجودگی سے بھی چل سکتی ہے۔ جب تک قومی اسمبلی کے اراکین کی تعداد 83 نہیں رہ جاتی، تب تک اسمبلی تحلیل نہیں ہوگی۔ اس لیے اپوزیشن کے تمام اراکین اسمبلی مستعفی ہو بھی جائیں تو اس صورت میں ضمنی الیکشن کروائے جا سکتے ہیں۔اعتزاز احسن کا مزید کہنا ہے کہ حکومتیں جلسے جلوس سے نہیں جاتیں صرف تیسری طاقت ہی اُنہیں گراتی ہے لیکن ن لیگ نے تو تیسری طاقت کے ساتھ بھی ٹکر لی ہے کیوں کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز ملکی سیاست کو تصادم کی طرف لے کر جارہی ہیں لیکن ان کا منصوبہ کامیاب ہوتا نظر نہیں آرہا ، اپوزیشن جماعتوں کو بھی سوچنا چاہیئے کہ نوازشريف کے بیانیے میں پی ڈی ایم کامفاد نہیں ہے۔اعتزاز احسن نے کہا کہ استعفے دینے کا ایٹم بم چلانے کا فیصلہ مسلم لیگ ن اکیلے اپنے طور پر کیسے کر سکتی ہے؟ جس بھی سیاسی جماعت کو زیادہ شوق ہے تو وہ اپنے استعفے جمع کروائے لیکن میری ذاتی رائے میں پیپلزپارٹی کو استعفوں کی حد تک نہیں جانا چاہیئے۔ پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا کہ مریم نواز تو نوازشریف سے بھی دو قدم آگے نکل گئی ہیں مگرانہيں موقع ملا تو وہ باہر چلی جائیں گی اگرایساہوا تو یہ ان کے لیے بڑا ریلیف ہوگا اور وہ والد کےساتھ رہیں گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close