کورونا ویکسین کے استعمال کا آغاز ہو گیا، دنیا میں کورونا وائرس کی پہلی ویکسین 90 سالہ خاتون کو لگا دی گئی

لندن(این این آئی)دنیا میں کورونا وائرس کی پہلی ویکسین 90 سال کی خآتون کو لگا دی گئی۔غیرملکی خبررساں ادرے کے مطابق برطانیہ میں کورونا وائرس ویکسینیشن پروگرام کا آغاز ہوا ہے جس میں کورونا کی پہلی ویکسین شمالی آئرلینڈ کی 90 سالہ خاتون مارگریٹ کینان کو لگائی گئی ہے۔ مارگریٹ کینان کو فائزر،

بایو این ٹیک کی کورونا وائرس ویسکین لگائی گئی ہے۔دوسری جانب کیینن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میری ایک بیٹی، ایک بیٹا اور چار پوتے ہیں جبکہ میں اگلے ہفتے 91 برس کی ہوجاں گی۔کیننان نے کہا کہ میں بہت خوش ہوں کہ مجھے یہ اعزاز حاصل ہوا ہے کہ میں دنیا کی وہ پہلی انسان ہوں جسے کورونا وائرس ویکسین لگی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں اب ناصرف بہترین طریقے سے اپنی 91ویں سالگرہ منا سکوں گی بلکہ اپنے اہلخانہ کے ساتھ نئے آنے والی سال کی خوشیاں بھی مناں گی۔برطانوی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ 70 اسپتالوں میں کورونا وائرس ویکسین لگائی جارہی ہے، امید ہے فائزر کورونا وائرس ویکسین کی اگلی کھیپ اگلے ہفتے مل جائے گی۔۔۔۔

چین اور روس سے کورونا ویکسین کب تک پاکستان پہنچ جائے گی؟ ٹائم لائن کا اعلان کر دیا گیا

ا سلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ صحت حکام کورونا وائرس ویکسین کے حصول کیلئے چین، روس سمیت دیگر ممالک سے بات چیت کر رہے ہیں۔ ترک میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے بتایا کہ ہم اپنی ترجیحی فہرست کو محدود

کرنے کے بعد کورونا وائرس کی ویکسین کے حصول کے لیے چین، روس اور دیگر چند ممالک سے بات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ویکسین، پاکستان میں آئندہ سال جنوری سے مارچ کے درمیان میں دستیاب ہوجائے گی اور پہلے مرحلے میں طبی عملے اور زیادہ عمر کے افراد کو دی جائے گی۔انہوںنے کہاکہ ابھی کچھ حتمی نہیں ہے تاہم میں آپ کو یہ بتا سکتا ہوں کہ ہمیں ایک ذریعے سے زیادہ پر انحصار کرنا ہوگا، جبکہ ہم کوئی بھی ویکسین اس کی افادیت اور محفوظ ثابت ہونے کے بعد حاصل کریں گے۔ایک طرف جہاں روس نے ملکی سطح پر اپنی اسپوتنک فائیو ویکسین کی فراہمی کا آغاز کردیا ہے، وہیں چین کئی ممالک میں اپنی ویکسینز کی ٹیسٹنگ کر رہا ہے اور سپلائی کے معاہدوں پر دستخط ہوچکے ہیں۔دیگر ویکسینز، جن کے استمال کے لیے ہنگامی طور پر اجازت مانگی گئی ہے، وہ پی فائزر۔ بایو این ٹیک، موڈرنا اور آکسفورڈ۔ آسٹرازینیکا نے تیار کی ہیں۔انہوںنے کہاکہ ویکسین کی استعمال کی اولین ترجیح کووڈ 19 کے علاج میں مصروف صف اول کے طبی عملہ ہوگا، اس کے بعد عمر کی وجہ سے جن کو زیادہ خطرات ہیں، پھر دیگر طبی عملہ اور بعد میں عوام کا نمبر ہوگا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں