اسحاق ڈار بی بی سی کے پروگرام میں جاکر بہت بے عزت ہوئے، سینئر صحافی نے پول کھول کر رکھ دی

لاہور (پی این آئی) گذشتہ روز سے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا بی بی سی کو دیا گیا انٹرویو زیر بحث ہے۔اسحاق ڈار کے انٹرویو کے دوران برطانوی صحافی نے سخت سوالات کیے جس کے بعد اسحاق ڈار کے پسینے چھوٹ گئے اور وہ کئی سوالات کا جواب ٹھیک سے نہ دے پائے۔ وفاقی وزراء کی جانب سے بھی

اسحاق ڈار پر خوب تنقید کی گئی۔اسی حوالے سے سینئر صحافی ارشاد عارف کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار جواب دے نہیں سکتے تھے جب وہ بھاگ کر گئے تو اس وقت وہ وزیر خزانہ تھے۔عمران خان الیکشن میں نہیں آئے تھے۔نیب بھی ان کی اپنی بنائی ہوئی تھی،چئیرمین نیب کا انتخاب بھی پی پی اور ن لیگ نے مل کر کیا تھا۔ارشاد عارف نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار غلط بیانی کر رہے ہیں۔یہ علاج کے بہانے نہیں مقدمات سے ڈر کر گئے تھے۔لندن میںبیٹھ کر اپنے خلاف مقدمات کو غلط ثابت کرنے کے لیے یہ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان میں عدالتی نظام درست کام نہیں کر رہا۔جب کہ اینکر انہیں یونین کے بیان کا بتا رہے ہیں۔بڑی بدقسمتی ہے کہ ایسے لوگ اقتدار میں رہے۔اسحاق ڈار انٹرویو دے کر ایکسپوز ہوئے ہیں۔جب کہ تجزیہ کار ڈاکٹر معید پیرزادہ نے کہا کہ اسحاق ڈار بی بی سی کے پروگرام میں جاکر بہت بے عزت ہوئے۔میں یقین سے کہ سکتا ہوں کہ انہوں نے اس پروگرام میں جانے کے لیے سفارش کرائی ہو گی،میرے خیال میں برطانوی حکومت کو چاہئیے کہ وہ اسحاق ڈار کے قیام کی قانونی پوزیشن دیکھے ،کیونکہ اسحاق ڈار علاج کے لیے نہیں گئے تھے۔واضح رہے کہ بی بی سی کو دیے گئے اسحاق ڈار کے انٹرویو کے دوران برطانوی صحافی کی جانب سے سابق وزیر خزانہ سے سخت سوالات کیے گئے۔ فوج کی مداخلت کے حوالے سے اسحاق ڈار نے کہا کہ فوج بطورادارہ نہیں، چند افراد جمہوریت کو کمزور کررہے ہیں۔ یہی چند لوگ پاکستان میں مارشل لاء نافذ کرتے ہیں، ڈیپ سٹیٹ کا سب کو علم ہے، نوازشریف پارلیمان اور جمہوریت کی بالادستی کیلئے لڑ رہے ہیں۔اس دعوے پر برطانوی صحافی کی جانب سے اسحاق ڈار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ گیا کہ نواز شریف کو فوج کیخلاف باتیں اقتدار سے باہر جا کر کیوں یاد آتی ہیں؟ نواز شریف برسوں تک ضیاء الحق کے ساتھی رہے اور پھر انہیں اچانک یاد آیا کہ فوج سیاست میں مداخلت نہ کرے، آخر یہ کس قسم کی منافقت ہے؟۔ دوسری جانب سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے پروگرام ہارڈ ٹاک کو انٹرویو دیا گیا جس کے بعد وہ سوشل میڈیا پر طنز و تنقید کی زد میں ہیں۔اسحاق ڈار کو دوران انٹرویو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، سابق وزیر خزانہ صحافی کے تند و تیز سوالات کے جوابات دینے میں ناکام رہے۔ اینکر کے سوالات پر اسحاق ڈار کوئی بہتر جوابات دینے میں ناکام رہے اور بری طرح سٹپٹا گئے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں