لاہور (پی این آئی) سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ عمران خان اب جہانگیرترین کا سامنا نہیں کرسکے گا، جہانگیرترین نے سگنل دیا کہ ان کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں، عمران خان کو چاہیے کہ اپنے تعلقات بہتر بنائیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی میں اپنے تبصرے میں کہا کہ جہانگیرترین ہسپتال
گئے اور چودھری شجاعت کی عیادت کی، عمران خان کیلئے کوئی مرے یا جیئے، عمران خان کسی کے گھر تعزیت، شادی غمی خوشی میں نہیں جاتے، ٹیلیفون بھی نہیں کرتے ۔انہوں نے کہا کہ جہانگیرترین نے بڑا واضح سگنل دیا ہے، ان کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات ہیں اور بہت اچھے تعلقات ہیں، بیچ میں کچھ دوست پڑے ہیں ان کو سمجھایا ہے کہ یہ کام کا آدمی ہے۔ بیوروکریسی پر اختیار ہے۔اب گلگت بلتستان میں الیکشن ہورہے ہیں، اگر یہ ہوتے تو صورتحال مختلف ہوتی۔ جہانگیرترین نے سگنل دیا کہ اب چینی کی قیمت کم کرنے کیلئے کردار ادا کروں گا، 15نومبر سے چینی کی کرشنگ شروع ہوگی، پیداوار بڑھے گی تو چینی کی قیمت بھی کم ہوجائے گی۔انہوں نے عمران خان کے خلاف کوئی بات نہیں کی، وہ پیپلزپارٹی میں نہیں جاسکتا، پیپلزپارٹی سندھ تک محدود ہے، ن لیگ میں نہیں جائے گا وہاں اس کوکوئی فائدہ نہیں ہوگا۔اب یہ عمران خان پر منحصر ہے کیونکہ جہانگیرترین کا کردار آنے والے دنوں میں بڑھ سکتا ہے۔ ہارون الرشید نے کہا کہ ایک مجھے خطرہ ہے کہ عمران خان اب جہانگیرترین کا سامنا نہیں کرسکے گا، حالانکہ جہانگیرترین ان کو شرمندہ نہیں کرے گا۔اسی طرح سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود کا بھی کہنا ہے کہ جہانگیرترین اسٹیبلشمنٹ سے معاملات طے کرکے واپس آئے ہیں۔ جہانگیرترین کے وزیراعظم سے نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ سے معاملات طے ہوئے ہیں، وزیراعظم سے بات ہوتی تو پھر جہانگیرترین اسلام آباد ایئرپورٹ پر اترتے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں