مسلمان ہونا ہماری سب سے بڑی خوشی ہے،سعودی عرب پر مسرت ممالک کی فہرست میں کونسے نمبر پر آگیا؟

ریاض(پی این آئی) سعودی عرب کے باشندوں کی خوشحالی اور پُرمسرت زندگی کا ایک اور ثبوت دُنیا بھر کے سامنے آ گیا ہے۔ دُنیا کے خوش ترین ممالک کا جائزہ لینے کے لیے فرانس میں قائم مارکیٹ ریسرچ کمپنی آئی پی ایس او ایس نے ایک سروے کرایا۔ جس میں چین اور نیدرلینڈز کے بعد سعودی عرب دُنیا کا تیسرا خوش

ترین ملک قرار پایا ہے۔العربیہ نیوز کے مطابق ہ سروے اس میں دنیا کے 27 ممالک میں خوشیوں کی سطح کی جانچ کی گئی ہے۔چین اور نیدرلینڈز میں ہر10 میں سے نو افراد نے خود کو ’بہت‘ یا ’قدرے‘ خوش قرار دیا ہے جبکہ سعودی عرب میں ہر 10 میں سے 8 افراد نے خود کو خوش قرار دیا ہے۔اس سروے کے نتائج میں آبادی کے تناسب کے اعتبار سے خوش افراد کی بھی درجہ بندی کی گئی ہے۔اس ضمن میں سعودی عرب کے 30 فی صد بالغ افراد نے خود کو سب سے زیادہ خوش قرار دیا ہے۔اس کے بعد بھارت میں 22 فی صد اور نیدرلینڈز میں بھی 22 فی صد بالغ افراد سب سے زیادہ خوش بتائے گئے ہیں۔دنیا کے خوش ممالک کی اس درجہ بندی میں مشرق اوسط کا صرف ایک اور ملک شامل ہے اور وہ ترکی ہے۔ وہ خوشیوں کی مجموعی سطح میں سترھویں نمبرپر ہے۔آئی پی ایس او ایس نے کرونا وائرس کی وَبا کے دوران میں 24 جولائی سے سات اگست تک یہ سروے کیا تھا۔اس میں شامل ہر ملک سے تعلق رکھنے والے 1000 سے زیادہ افراد سے ایک آن لائن سروے پلیٹ فارم کے ذریعے سوالات کے جواب دینے کے لیے کہا گیا تھا۔سعودی عرب میں جن افراد سے سروے کہا گیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ مذہب ان کی خوشی کا سب سے بڑا منبع اور ذریعہ ہے۔اس کے بعد صحت اور جسمانی طور پر توانا ہونا، ذاتی سلامتی اور تحفظ اور بچّوں کے ساتھ ان کے تعلقات ان کی خوشیوں کے بڑے ذرائع ہیں۔سعودی عرب سمیت سروے میں شامل تمام ممالک کے شرکاء کے نزدیک سوشل میڈیا پر صرف شدہ وقت ان کے لیے خوشیوں کا کوئی بڑا ذریعہ نہیں ہے۔سعودی عرب کے بعد فرانس ، کینیڈا ، آسٹریلیا ، برطانیہ ، سویڈن ، جرمنی اور بیلجیئم بالترتیب چار سے دس نمبر تک دنیا کے خوش ممالک ہیں۔امریکا اس درجہ بندی میں گیارھویں نمبر پر ہے اور اس کے ہر 10 میں سے سات شہریوں نے بتایا ہے کہ وہ ’بہت‘ یا ’قدرے‘ خوش ہیں۔دنیا کے خوش ممالک کی اس درجہ بندی میں اسپین ، چلّی اور پیرو سب سے نیچے ہیں۔سروے کے مطابق تمام 27 ممالک میں ہر 10 میں سے چھے افراد نے خود کو خوش قرار دیا ہے۔حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس سروے میں حصہ لینے والے تمام 27 ممالک کے شرکاء نے دھن اور دولت کو اپنی خوشیوں کا بڑا سبب قرار نہیں دیا ہے بلکہ ان کا کہنا ہے کہ ان کی جسمانی صحت اور تن درستی ان کی خوشی کا سب سے بڑا سبب ہے۔اس کے بعد خاوند اور بیوی کا باہمی موٴدت کا رشتہ اور بچّوں سے تعلقات شرکاء کی خوشی کا دوسرا بڑا سبب قرار پائے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں