دھیر کوٹ میں مسلم لیگ ن کو بڑا جھٹکا، درجنوں سیاسی رہنماؤں کا مسلم کانفرنس میں شمولیت کا اعلان، سردار عتیق کی قیادت پر اعتماد اور ساتھ چلنے کا عہد کر لیا

دھیرکوٹ (پی این آئی)معروف قانون دان سردار نسیم عباسی ایڈووکیٹ، سردار عثمان عباسی، سردار الطاف عباسی، راجہ محمد اشراف خان، راجہ صدام نسیم خان، راجہ عمر حیات خان، راجہ عادل سکندر، فیصل الطاف خان، نسیم نور خان اپنے درجنوں ساتھیوں سمیت مسلم لیگ ن سے مستعفی ہو کر مسلم کانفرنس میں شامل۔یونین

کونسل چڑالہ، ساہلیاں اور دھیرکوٹ نڑول سے قد آور شخصیات کی مسلم کانفرنس میں شامل ہو گئے۔ قائد مسلم کانفرنس سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان نے اس موقع پر مسلم کانفرنس سیکرٹریٹ دھیرکوٹ میں ایک بڑی استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری کسی صورت پاکستان مخالف بیانیے کی حمایت نہیں کرسکتے۔ ہندوستانی فوج کشمیریوں کی قاتل فوج ہے۔ اور مسلح افواج پاکستان کشمیریوں کی محافظ فوج ہے اور دشمن کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ پاکستان کے دشمنوں کی کوشش ہے کہ پاکستان کے اندر فوج کے خلاف منظم پروپیگنڈہ کر کے پاکستان کو کمزور کیا جائے۔ چونکہ دشمن کے نزدیک مسلح افواج پاکستان ہی در اصل پاکستان ہے۔ کشمیر ناقابل تقسیم وحدت ہے۔ گلگت بلتستان ریاست جموں و کشمیر کا تاریخی حصہ ہے اور گلگت بلتستان کے عوام کو حقوق دیے جائیں۔ اور کوئی وہاں کوئی ایسا عمل نہ کیا جائے جس سے عالمی سطح پر پاکستان کا امیج کمزور ہو اور تحریک آزادی کشمیرپر اس کے منفی اثرات پڑیں۔اس تقریب کی صدارت مسلم کانفرنس تحصیل دھیرکوٹ کے صدر سردار انقلاب احمد خان نے کی۔ جبکہ تقریب سے سردار نسیم عباسی ایڈووکیٹ، سردار عثمان عباسی، سید امجد گردیزی ایڈووکیٹ،سیکرٹری جنرل بار ایسوسی ایشن دھیرکوٹ سید ثاقب ضیاء ایڈووکیٹ، نزاکت الیاس عباسی ایڈووکیٹ، سردار نوید آزادایڈووکیٹ، سردار شہزاد شکور ایڈووکیٹ، سردار عطا الرحمٰن ایڈووکیٹ، محترمہ ماریہ فاروق ایڈووکیٹ، راجہ ابرار سرور، راجہ خورشید خان، مسلم کانفرنس قطر کے صدر سردار افتخار احمد خان، سردارتجمل خان، سردار امتیاز خان اور دیگر نے خطاب کیا۔ سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ مسلم کانفرنس کا ماضی قابل فخر ہے اور مستقبل تابناک ہے۔ مسلم کانفرنس کا سفر پتھر مسجد سے شروع ہوا اور تاریخ ثابت کر رہی ہے کہ مسلم کانفرنس نے ماضی میں جو بھی فیصلے کیے وقت نے ثابت کیا کہ وہ درست تھے۔پاکستان کشمیریوں کی پناہ گاہ ہے۔ مسلح افواج پاکستان کشمیریوں کی محافظ فوج ہے۔ اور کشمیری کسی صورت اپنی بہادر مسلح افواج کے خلاف بیانیے کی حمایت نہیں کر سکتے۔کشمیری عوام کے دل مسلم کانفرنس کے نظریات کی طرف راغب ہو چکے ہیں اور مستقبل قریب میں مسلم کانفرنس ایک بڑی قوت کے طور پر سامنے آئے گی۔کشمیری حکومت پاکستان سے توقع رکھتے ہیں کہ حکومت پاکستان کشمیریوں کی سفارتی، اخلاقی حمایت ہر فورم پر جاری رکھے گی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں