امور صحافی اور تجزیہ نگار کامران خان کا فیس بک پر اپنے ویڈیو پیغام میں وزیر اعظم عمران خان کی حمایت کرنے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہنا ہے کہ میری عمران خان کی حمایت کرنے کی اولین وجہ یہ ہے کہ میرا یقین ہے کہ عمران خان کو مال و متاع کی کوئی لالچ نہیں،
دوسری یہ کہ عمران خان کسی قسم کی مالی کرپشن میں ملوث نہیں ہے اور نہ ہی کسی اپنے رشتے دار یا دوست کو جان بوجھ کر مالی کرپشن کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔کامران خان کا اپنے ویڈیو پیغام میں مزیدکہنا تھا کہ عمران خان کی حمایت کی تیسری بڑی وجہ یہ ہے کہ میرا یقین ہے کہ الحمداللہ وزیراعظم عمران خان کسی عرب بادشاہ یا غیر ملکی سربراہ کے دوروں کے دوران معنوم اس لئے نظر نہیں آتا کیونکہ وہ ان سے تحفوں قیمت میں بی ایم ڈبلیو، مرسڈیز کیا سونے چاندی کے جواہرات کے سلسلے میں کسی ڈیل کا متمنی نظر نہیں آتا، اسی لئے ان ملاقاتوں میں صرف پاکستان کے عظیم ترین قومی مفاد کے معاملات ہوتے ہیں۔کامران خان کا اپنے ناظرین سے گزارش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میری گزارش ہے کہ ایک دفعہ توشا خانہ ریفرنس کا کیس دیکھ لیں کہ کیسے اقتدار کے پانچویں بار متمنی آصف علی زرداری نے کس طرح بی ایم ڈبلیو اور مرسڈیز اپنے لئے سمیٹیں، جبکہ ایک مرسڈیز نوازشریف کی خواہش پر اسے بھی بھجوا دی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حمایت کی ایک اور بنیادی وجہ یہ ہے کہ ان کے اندر انتھک کام کرنے کا جنون ہے، ہر ہفتے منگل کے روز سے وفاقی کابینہ کا گھنٹوں طویل اجلاس ہو، ہر ہفتے کنسٹرکشن ہو یا معاشی تازہ فورس کی کارکردگی کا جائزہ لیں، ان تمام وجوہات کی بنا پر افواج پاکستان حکومت کی پشت پناہی پر مکمل سپورٹ فراہم کرنے کے لیے کھڑی ہیں، تاریخی سول ملٹری امتزاج پاکستانیوں کی قسمت بدل دے گا۔اپنے ویڈیو پیغام کے آخر میں کامران خان کا کہنا تھا کہ اگر حالات ایسے ہی رہے جیسے میں نے اوپر بیان کئے ہیں تو میں ہمیشہ انشااللہ عمران خان کی حکومت کی خامیوں اور خوبیوں کے حوالے سے تبصرہ کرتا رہوں گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں