سانحہ موٹروے، چیف جسٹس آف پاکستان سے کیا اپیل کر دی گئی؟تفصیلات آگئیں

اسلام آباد (پی این آئی) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد سے موٹروے زیادتی کیس کا ازخود نوٹس لینے کی اپیل دائر کردی گئی، عدالت عظمیٰ سے استدعا ہے کہ متاثرہ خاتون اور بچوں کے تحفظ میں ناکامی کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے جبکہ حکومتی اور موٹروے پولیس کی غفلت برتنے کی تحقیقات کی جائیں،

چیف جسٹس آئین کے آرٹیکل میں شامل عوام کے بنیادی حقوق کے تحت سوموٹو ایکشن لیں۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں وکیل مریم فرید خواجہ اور ساتھی وکیل عثمان خاور کی جانب سے خاتون کے ساتھ موٹروے زیادتی کیس کی شفاف تحقیقات کیلئے ازخود نوٹس لینے کی درخواست دائر کی ہے۔ درخواستگزار نے مئوقف اختیار کیا ہے کہ سی سی پی او لاہور پولیس، موٹروے پولیس اور حکومتی ذمہ دار متاثر خاتون اور بچوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔سی سی پی او کے بیان اور رویے سے محسوس ہوا کہ عوام اور خواتین غیرمحفوظ ہیں۔ جبکہ متاثر خاتون سے ایک ایسا ماحول پیدا کیا گیا کہ خواتین آزادانہ ماحول کام کرنے اور زندگی گزارنے کیلئے غیرمحفوظ ہیں۔افسوسناک واقعے سے دنیا میں پاکستان کا نام بالخصوص خواتین کے تحفظ اور آزادی کے حوالے سے بدنام ہوا ہے۔ درخواستگزار نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ وہ اس معاملے میں از خود کارروائی کے ذریعے آئین کے آرٹیکل 4 ، 5 ، 9 ، 14 اور 25 میں شامل عوام کے بنیادی حقوق کے تحت ذمہ داروں کا تعین کیا جائے اور لاپرواہی کرنے والوں کی تحقیقات کی جائیں۔ دوسری جانب موٹروے زیادتی کیس میں زیرحراست ملزم وقار الحسن کا ڈی این اے سیمپل لے لیا گیا، سیمپل پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے لیا، ڈی این اے سیمپل لینے کے بعد ملزم کو انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کردیا گیا۔ ملزم وقار الحسن کو کل جسمانی ریمانڈ لینے کیلئے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ملزم وقار الحسن نے سی آئی اے ماڈل ٹاؤن کو خود گرفتاری دی اور صحت جرم سے انکار کیا۔ملزم نے بتایا کہ میرے موبائل کو میرا سالا عباس استعمال کرتا ہے، وہی عابد کے ساتھ مل کر وارداتیں بھی کرتا ہے۔ دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ موٹروے زیادتی کیس میں متاثرہ خاتون نے ملزم وقارالحسن کی شناخت سے انکار کردیا ۔ میڈیا ذرائع کے مطابق موٹروے زیادتی کیس میں متاثرہ خاتون کو ملزم وقارالحسن کی فوٹیج واٹس ایپ کے ذریعے بھجوائی گئی تاہم خاتون نے ملزم کی شناخت سے انکار کردیا اور کہا کہ وقارالحسن واقعے میں ملوث نہیں تھا۔اس سے قبل موٹروے زیادتی کیس کاایک ملزم وقار الحسن شاہ خود تھانے میں پیش ہوگیا۔ ملزم وقارالحسن شاہ سی آئی اے ماڈل ٹاؤن تھانے میں پیش ہوا تاہم اس نے جرم ماننے سے انکار کردیا۔ بتایا گیا کہ ملزم وقارالحسن شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ میں نے کوئی جرم نہیں کیا ، میرا سالہ عباس عابد علی کے ساتھ مل کر وارداتیں کرتا تھا تاہم اس نے پولیس کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا ۔پولیس کے مطابق ملزم وقارالحسن شاہ کا تعلق شیخوپورہ کے علاقے قلعہ ستار شاہ سے ہے ۔ واضح رہے کہ موٹر وے زیادتی کیس میں مرکزی ملزم عابد علی ہے جبکہ دوسرے ملزم کی شناخت وقارالحسن شاہ کے نام سے ہوئی جو کہ چھانگا مانگا کا رہائشی ہے ، اس سے پہلے شناخت ہونے والا ملزم عابدعلی اور دوسرا ملزم وقارالحسن شاہ دونوں دوست ہیں جو اکٹھے رہتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں