اسلام آباد (آئی این پی) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد احمد وحید نے کہا کہ بجلی کی قیمت میں کمی کیلئے حکومت کا آئی پی پیز کے ساتھ معاہدہ صارفین، کاروبار اور معیشت کیلئے خوش آئند ہے کیونکہ اس پر عمل درآمد سے کاروبار کی لاگت کم ہو گی، مہنگائی نیچے آئے گی، کاروباری سرگرمیوں کو
بہتر فروغ ملے گا اور معیشت استحکام کی طرف بڑھے گی۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان میں بجلی کی قیمت خطے کے ممالک کے مقابلے میں میں کافی زیادہ ہے جس سے صنعتی شعبے کی پیداواری لاگت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے یہی وجہ ہے کہ عوام کیلئے مہنگائی بڑھ ہے اور ہماری برآمدات کو عالمی مارکیٹ میں سخت مقابلے کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگی بجلی کی وجہ سے پاکستان میں سرمایہ کاری کی بھی حوصلہ شکنی ہوئی ہے کیونکہ سرمایہ کار ہمیشہ ان ممالک کا رخ کرتے ہیں جہاں پیداواری لاگت کم ہو۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئی پی پیز کے ساتھ حکومتی معاہدے سے بجلی سستی ہو گی جس سے کاروباری سرگرمیوں میں تیزی آئے گی جبکہ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہو گا۔ آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ ہماری بجلی کی کل پیداوار میں تیل سے پیدا ہونے والی بجلی کا حصہ سب سے زیادہ ہے اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں نمایاں کمی نے تیل سے پیدا ہونے بجلی بہت مہنگی کر دی ہے جس کے نتیجے میں صنعتی شعبے کی مشکلات بہت بڑھ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پانی اور دیگر قابل تجدید ذرائع سے سستی بجلی پیدا کرنے کی عمدہ صلاحیت رکھتا ہے لیکن ابھی تک کسی حکومت نے ان سے استفادہ حاصل کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی۔ لہذا انہوںنے مطالبہ کیا کہ موجودہ حکومت پانی اور قابل تجدید ذرائع سے بجلی کی پیداوار بڑھانے پر خصوصی توجہ دے جس سے کاروبار اور سرمایہ کاری کو بہتر فروغ ملے گا اور پاکستان پائیدار اقتصادی ترقی کی طرف مثبت پیش رفت کرے گا۔محمد احمد وحید نے کہا پاکستان میں بجلی کی ترسیل و تقسیم کے نقصانات عالمی معیار کے مقابلے میں کافی زیادہ ہیں جن کا آسان حل ہماری حکومتوں نے ہمیشہ یہ نکالا ہے کہ کمرشل و گھریلو صارفین کیلئے بجلی کے نرخوں میں اضافہ کیا گیا ہے لیکن اس روش نے معیشت کو بہت نقصان پہنچایا ہے کیونکہ جب بھی بجلی کے نرخ بڑھائے گئے اس سے کاروبار کی لاگت اور مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت بجلی کمپنیوں کی کارکردگی کو بہتر کرنے اور بجلی کی ترسیل و تقسیم کے نقصانات کو کم کرنے کے لئے توانائی شعبے میں بنیادی اصلاحات لائے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بجلی کمپنیوں کی نجکاری کرنے پر غور کرے جس سے توانائی شعبے میں صحت مند مسابقت کی فضا پیداہو گی اور صارفین کو فائدہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بینکاری اور ٹیلی کام شعبوں کی نجکاری سے نہ صرف ان شعبوں کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی بلکہ صارفین کو مناسب قیمت پر بہتر سروسز فراہم ہو رہی ہیں لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت بجلی کمپنیوں کی بھی نجکاری کرے جس سے ان کمپنیوں کی پرفارمنس بہتر ہو گی اور مقابلے کی فضا پیدا ہونے سے صارفین کو سستی بجلی فراہم ہو گی جس سے معیشت کیلئے متعدد فوائد پیدا ہوں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں