لاہور پولیس نے آن لائن ویڈیو گیم پب جی پر پابندی لگوانے کا فیصلہ کرلیا، پی ٹی اے، ایف آئی اے کو خط لکھا جائے گا

لاہور (پی این آئی)لاہور پولیس نے آن لائن ویڈیو گیم پب جی پر پابندی لگوانے کا فیصلہ کرلیا، پی ٹی اے، ایف آئی اے کو خط لکھا جائے گا۔لاہور پولیس نے آن لائن ویڈیو گیم پب جی پر پابندی لگوانے کا فیصلہ کرلیا اور کہا گیم بند کرانے کے لئے پی ٹی اے،ایف آئی اےکوخط لکھا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق آن لائن گیم پب جی

کے باعث خودکشی کے معاملے پر لاہورپولیس نے گیم پر پابندی لگوانے کا فیصلہ کرلیا ، ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق خان نے کہا ہے کہ پب جی بندکرانےکےلئےپی ٹی اے،ایف آئی اے کو خط لکھا جائے گا۔اشفاق خان کا کہنا تھا کہ پب جی گیم نشے سے زیادہ خطرناک ہے،4دن میں 2نوجوانوں کاخودکشی کرناافسوسناک واقعہ ہے۔یاد رہے آج پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں مصطفی ٹاؤن کے علاقے میں سولہ سالہ نوجوان نے خودکشی کرلی تھی ، پولیس کا کہنا تھا کہ محمد ذکریا کی لاش پنکھے سے لٹکی ملی اور لاش کے قریب سے موبائل ملا جس پر مشہور ویڈیو گیم پب جی چل رہی تھی۔دو روز قبل بھی لاہور میں نوجوان نے ویڈیو گیم کھیلنے سے منع پر خودکشی کر لی تھی، جونٹی جوزف کا ویڈیو گیم کی وجہ سے والد سے گذشتہ رات جھگڑا ہوا، والد نے اسے ڈانٹا اور ہر وقت موبائل پر پب جی کھیلنے سے منع کیا، جس کے بعد وہ ناراض ہو کر اپنے کمرے میں چلا گیا۔ اگلی صبح جونٹی جوزف نے اپنے کمرے کے پنکھے سے لٹک کر اپنی جان لے لی تھی۔خیال رہے بچوں میں مقبول ترین ویڈیو گیم ان دنوں پب جی ہے اور نا صرف بچے بلکہ بڑی عمر کے افراد بھی ایڈوینچر سے بھرپور اس گیم کو کھیلتے نظر آتے ہیں لیکن ماہرین کا ماننا ہے کہ اس گیم کے باعث بچوں کی دماغی صحت متاثر ہورہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں