لندن(پی این آئی) ماہرین اس سے قبل تحقیقات میں بتا چکے ہیں کہ کورونا وائرس سے خواتین کی نسبت مردوں کی موت ہونے کا خطرہ دو گنا زیادہ ہوتا ہے۔ اب پیشوں کے اعتبار سے مردوں کی موت ہونے کے متعلق بھی ماہرین نے پریشان کن اعدادوشمار بتا دیئے ہیں۔ میل آن لائن کے مطابق اب تک برطانیہ میں کورونا وائرس
سے ہونے والی اموات کا تجزیہ کرنے کے بعد ماہرین نے بتایا ہے کہ جو مرد غیرہنرمند ہوتے ہیں اور چھوٹے درجے کی نوکریاں کرتے ہیں، کورونا وائرس سے ان کی موت ہونے کا خطرہ اکاؤنٹنٹس، وکلاءاور دیگر ایسے بڑے پیشوں سے وابستہ مردوں کی نسبت چار گنا زیادہ ہوتا ہے۔ماہرین نے بتایا کہ ”سب سے زیادہ خطرہ سکیورٹی گارڈز کو ہوتا ہے جن کی موت ہونے کا امکان 45.7فیصد ہوتا ہے۔ کورونا وائرس سے ان کی موت ہونے کا خطرہ دیگر نیم ہنرمند مردوں سے بھی دو گنا زیادہ ہوتا ہے۔اس کے بعد ٹیکسی ڈرائیور اور شوفرز کی موت ہونے کا خطرہ 36.4فیصد، شیف اور شاپ اسسٹنٹس کی موت ہونے کا خطرہ 35.9فیصد، بس اور کوچ ڈرائیورز کی موت ہونے کا خطرہ 26.4فیصد اور سوشل کیئر سے وابستہ مردوں کی موت ہونے کا خطرہ 23.4فیصد ہوتا ہے۔اس سے قبل کہا جا رہا تھا کہ ڈاکٹروں اور نرسوں کو کورونا وائرس سے زیادہ خطرہ لاحق ہوتا ہے کیونکہ وہ ایسے ماحول میں ہوتے ہیں جہاں وائرس بہت زیادہ ہوتا ہے لیکن ان اعدادوشمار میں حیران کن انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈاکٹروں اور نرسوں کی کورونا وائرس سے موت ہونے کا خطرہ عام پبلک سے زیادہ نہیں ہوتا۔خواتین میں پیشوں کے حوالے سے سب سے زیادہ سوشل کیئر سے وابستہ خواتین کی کورونا وائرس سے موت ہونے کا امکان سب سے زیادہ 9.6فیصد ہوتا ہے۔ دوسرے نمبر پر لیزر اینڈٹریول سے وابستہ خواتین کے لیے 9.1فیصد، کیئرنگ اینڈ پرسنل کیئر(ہیئرڈریسرز، بیوٹیشنزوغیرہ) کے لیے 7.2فیصد، ٹیکسٹائل اور پرنٹنگ کے شعبے سے وابستہ خواتین کے لیے 7فیصد اور سیلز کے شعبے سے منسلک خواتین کے لیے کورونا وائرس سے موت ہونے کا 5.8فیصد خطرہ ہوتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں